ETV Bharat / international

برطانیہ نے افغانستان کو 50 ملین پاؤنڈ دینے کا اعلان کیا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم افغانستان میں ان لوگوں کی مدد کریں جو طالبان کے دور حکومت میں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں۔ برطانیہ اس مقصد کے لیے 50 ملین پاؤنڈ دے گا۔

British Prime Minister Boris Johnson
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن
author img

By

Published : Oct 31, 2021, 9:27 PM IST

وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ ان لوگوں کی مدد کے لیے 50 ملین پاؤنڈ ($68.42 ملین امریکی ڈالر) دے گا جو افغانستان میں طالبان کی حکومت میں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔

اتوار کو ٹویٹر پر جانسن نے کہا کہ انہوں نے G20 رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام بین الاقوامی ترقی کی کوششوں میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دیں۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم افغانستان میں ان لوگوں کی مدد کریں جو طالبان کے دور حکومت میں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں، خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں۔ برطانیہ اس مقصد کے لیے 50 ملین پاؤنڈ دے گا، اور میں G20 پر زور دیتا ہوں کہ وہ افغانستان میں بین الاقوامی ترقی کی کوششوں میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دے۔‘‘

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے روم میں عالمی رہنما ایک دوسرے سے ملاقات کر رہے ہیں۔

ایک بیان میں برطانیہ کے وزیر اعظم کے دفتر نے کہا "ڈھائی ملین افغان، جن میں زیادہ تر خواتین اور لڑکیاں ہیں، کو وزیر اعظم کی جانب سے آج اعلان کردہ 50 ملین پاونڈ کی فنڈنگ ​​کی بدولت فوری طور پر انسانی امداد ملے گی۔"

یہ فنڈنگ، جو کہ ستمبر میں وزیر اعظم کی طرف سے اعلان کردہ افغانستان کے لیے برطانیہ کے 286 ملین پاونڈ کی امداد کے وعدے سے حاصل کی گئی ہے، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی بین الاقوامی کمیٹی کے ذریعے دی جائے گی۔

اعلان کردہ فنڈنگ ​​افغانستان میں سردیوں کے مہینوں میں خوراک، غذائیت، پناہ گاہ اور ادویات کی اہم ضرورت میں مدد کرے گی اور اقوام متحدہ کے وسیع تر انسانی امداد کو تقویت دے گی۔

افغانستان میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کے خاتمے اور طالبان کے قبضے کے بعد انسانی بحران کا سامنا ہے۔ اس وقت کم از کم 18 ملین افراد یا ملک کی نصف آبادی متاثر ہے۔

برطانیہ کی حکومت نے نوٹ کیا کہ اگست میں طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد سے افغانستان میں انسانی صورتحال تیزی سے خراب ہوئی ہے۔

اس ہفتے کے اوائل میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ممالک کو افغانستان میں استحکام اور اس کے عوام کے بہتر مستقبل کے لیے متحد ہو کر فوری طور پر امداد کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایران کے زیر اہتمام ملک کے پڑوسیوں کی ایک علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "افغانستان ایک عظیم انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے اور وہ تباہی کے دہانے پر ہے۔" انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ متحد ہوکر افغانستان کی مدد کریں۔

وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ ان لوگوں کی مدد کے لیے 50 ملین پاؤنڈ ($68.42 ملین امریکی ڈالر) دے گا جو افغانستان میں طالبان کی حکومت میں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔

اتوار کو ٹویٹر پر جانسن نے کہا کہ انہوں نے G20 رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام بین الاقوامی ترقی کی کوششوں میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دیں۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم افغانستان میں ان لوگوں کی مدد کریں جو طالبان کے دور حکومت میں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں، خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں۔ برطانیہ اس مقصد کے لیے 50 ملین پاؤنڈ دے گا، اور میں G20 پر زور دیتا ہوں کہ وہ افغانستان میں بین الاقوامی ترقی کی کوششوں میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو ترجیح دے۔‘‘

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے روم میں عالمی رہنما ایک دوسرے سے ملاقات کر رہے ہیں۔

ایک بیان میں برطانیہ کے وزیر اعظم کے دفتر نے کہا "ڈھائی ملین افغان، جن میں زیادہ تر خواتین اور لڑکیاں ہیں، کو وزیر اعظم کی جانب سے آج اعلان کردہ 50 ملین پاونڈ کی فنڈنگ ​​کی بدولت فوری طور پر انسانی امداد ملے گی۔"

یہ فنڈنگ، جو کہ ستمبر میں وزیر اعظم کی طرف سے اعلان کردہ افغانستان کے لیے برطانیہ کے 286 ملین پاونڈ کی امداد کے وعدے سے حاصل کی گئی ہے، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی بین الاقوامی کمیٹی کے ذریعے دی جائے گی۔

اعلان کردہ فنڈنگ ​​افغانستان میں سردیوں کے مہینوں میں خوراک، غذائیت، پناہ گاہ اور ادویات کی اہم ضرورت میں مدد کرے گی اور اقوام متحدہ کے وسیع تر انسانی امداد کو تقویت دے گی۔

افغانستان میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کے خاتمے اور طالبان کے قبضے کے بعد انسانی بحران کا سامنا ہے۔ اس وقت کم از کم 18 ملین افراد یا ملک کی نصف آبادی متاثر ہے۔

برطانیہ کی حکومت نے نوٹ کیا کہ اگست میں طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد سے افغانستان میں انسانی صورتحال تیزی سے خراب ہوئی ہے۔

اس ہفتے کے اوائل میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ممالک کو افغانستان میں استحکام اور اس کے عوام کے بہتر مستقبل کے لیے متحد ہو کر فوری طور پر امداد کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایران کے زیر اہتمام ملک کے پڑوسیوں کی ایک علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "افغانستان ایک عظیم انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے اور وہ تباہی کے دہانے پر ہے۔" انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ متحد ہوکر افغانستان کی مدد کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.