آسٹریا کی حکومت نے ویانا میں دو مساجد کو بند کردیا۔ یہ قدم رواں ہفتے ہونے والے اس حملے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے جس میں فائرنگ کے ایک واقعے میں چار لوگوں کی جانوں کا زیاں ہوا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ حملہ آور کا ان مساجد میں آنا جانا تھا۔ گزشتہ ایک دہائی میں آسٹریا میں ہونے والا بدترین حملہ تھا جس میں پیر کو ایک 20 سالہ حملہ آور نے یہاں فائرنگ کرکے 4 لوگوں کو ہلاک کردیا تھا۔
حملے کے بعد حکام نے جہاں ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی ہے وہیں ان دو مساجد کو بھی بند کردیا ہے جہاں حملہ آور کا آنا جانا تھا۔
انسداد دہشت گردی آپریشنز کے سربراہ کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ مقدونیہ نژاد حملہ آور آسٹریائی شہری تھا۔ قبل داعش میں شمولیت کی کوشش پر اسے سزا بھی دی گئی تھی۔