روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حکم کے مطابق روس اور دیگر ممالک کے 380 شہریوں کو نکالنے کے لیے تین روسی II-76 فوجی نقل و حمل کے طیارے جمعرات کو افغانستان پہنچے۔
وزارت دفاع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری ہے۔
وزارت دفاع نے کہا کہ فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ افغانستان سے 380 سے زائد روسی شہریوں کو نکالنے کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔ سی ایس ٹی او نے رکن ممالک (بیلاروس، کرغیزستان، آرمینیا) یوکرین اور افغانستان کا انعقاد کیا ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ ان تین طیاروں میں 36 ٹن غذائی اشیاء افغانستان کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کے طور پر بھیجی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- افغانستان: طالبان حکومت کی امریکہ سے درخواست
- India in UNSC: افغانستان کی فوری امداد کیلئے بھارت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی کا منتظر
وہیں کابل میں روس کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے دمتری زرنوف نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ افغانستان کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے روس جلد ہی نئی خصوصی پروازوں کا انتظام کرے کا۔
زرنوف نے صحافیوں کو بتایا کہ “روسی صدر کی ہدایات کے مطابق وزارت دفاع نے انسانی امداد دینا شروع کردیا ہے جس کا کل حجم 100 ٹن سے زیادہ ہے۔
روسی سفیر نے کہا تھا کہ کئی سو روسی شہری افغانستان میں مقیم ہیں۔ ان میں سے کچھ اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔ انہیں آج ملٹری ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعے لایا جائے گا۔ مستقبل قریب میں روسی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم تقریباً 900 افغان شہریوں کو بھی واپس بھیجا جائے گا۔
(یو این آئی)