یورپی کونسل کے چوٹی کانفرنس کے بعد جمعہ کے روز یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ فریقین کو اتوار تک یہ طے کرنا ہے کہ اس سمت میں کیا معاہدہ ہو سکتا ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے جمعرات کو کہا تھا کہ ماہی گیری کے حق، گڈ گورننس اور مبینہ سطح برابری کے سلسلے میں لمبے وقت سے جاری عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے ضوابط کی تعریف کیے بغیر معاہدے کا ’قوی امکان‘ نظر نہیں آرہا ہے۔
برطانیہ سرکاری طور پر 31 جنوری کو یورپی یونین سے الگ ہوگیا تھا۔ حالانکہ 11 ماہ کے کورونا وائرس کی مدت جو سال کے آخر تک کے لیے متعین تھی وہ ابھی بھی نافذ ہے۔ کسی بھی آزادانہ تجارت کے معاہدے کو نافذ کرنے سے پہلے برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ سے اس کی تصدیق کرنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر احتجاج کا سلسلہ جاری
اس دوران ہفتے کے روز برطانیہ کے اخبارات میں یہ رپورٹس تھیں کہ اگر برطانیہ کے بحری علاقے میں یورپی یونین کی ماہی گیر کشتیوں کو روکنے کے لیے لندن اور برسیلز کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے تو وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے انگلش چینل میں گن بوٹس کی تعیناتی کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
وہیں، یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بریگزٹ تجارتی معاہدے پر بات چیت جاری رکھنے پر متفق ہیں۔