سڈنی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم مائیکل ٹیٹلے اور ان کے ساتھیوں نے ایک ویڈیو بنائی ہے جس میں ہماری زمین پر ارضیاتی عدسے سے نظر دوڑائیں تو یہ ابلے ہوئے انڈے کی مانند جگہ جگہ سے چٹخی نظر آتی ہے کیونکہ یہاں فالٹ لائنیں ہیں جو خشکی کے بڑے بڑے ٹکروں پر مشتمل ہیں۔ انہیں عرف عام میں ٹیکٹونک پلیٹیں کہا جاتا ہے۔ اب ٹیکٹونک پلیٹوں کے مکمل ارتقا کو صرف ایک ویڈیو میں سمودیا گیا ہے جسے دیکھنے میں صرف 40 سیکنڈ لگتے ہیں۔
جگسہ پزل کی مانند ٹیکٹونک ارضیاتی پلیٹیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں اور ان میں ناخن بڑھنے کے رفتار کے تحت اوسط حرکت ہوتی رہتی ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے تمام ٹیکٹونک معلومات کو ایک ہی ویڈیو میں سمودیا ہے جس میں ہر طرح کے حقائق درست ہیں۔ یوں زمین کا ایک ارب سالہ سفر صرف 40 سیکنڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اگرچہ یہ پلیٹیں سال میں چند سینٹی میٹر سرکتی ہیں لیکن جب اربوں سال تک انہیں نوٹ کیا جائے تو ان میں غیرمعمولی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ آج کا انٹارکٹیکا سخت برفیلا ہے اور جب وہ خط استوا پر ہوتا تھا تو اس وقت ایک بہت خوبصورت اور تفریحی مقام تھا۔
اسے سمجھتے ہوئے زمینی موسم، آب و ہوا، ارضیات اور خود ہمارے مستقبل کے بارے میں ہم بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ یہ ویڈیو اب تک دستیاب جدید ارضیاتی ماڈؑل کی بنا پر تیار کی گئی ہے۔
(یو این آئی)