یوروپی ملک اٹلی کے بعد اب اسپین نے بھی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت عوام انتہائی ضروری کاموں کی تکمیل کے لیے ہی اپنے گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں جیسے کہ کھانا اور دوائی وغیرہ لینے کے لیے۔
![متعلقہ تصویر](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6414017_people.jpg)
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سینچیز نے اعلان کیا ہے کہ سنیچر کے روز سے ملک بھر میں کورونا وائرس پھیل جانے کے پیش نظر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سینچیز نے اپنی سات گھنٹے تک چلنے والی کابینہ میٹنگ کے بعد ٹی وی کے ذریعے یہ اعلان کیا ہے اس وائرس کے سبب اسپین میں اب تک 183 افراد کی جان جاچکی ہے اس لیے ابھی پابندی کے نفاذ پر سختی سے عمل پیرا رہنا ہے۔
![متعلقہ تصویر](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6414017_659_6414017_1584246498132.png)
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسپین کی عوام ضروری کام کاج، اشیائے خوردنی اور ادویات لینے کے لیے ہی اپنے گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں لیکن سیر و تفریح، دعوت اور دوستوں کے گھر ان سے ملنے نہیں جاسکتے۔
![متعلقہ تصویر](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6414017_security.jpg)
سینچیز کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس اس اقدام کو زمین سطح پر یقینی بنانے کے لیےسرگرم رہے گی اس کے لیے عوام کا تعاون ضروری ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'ہم یہ لڑائی جیتیں گے، لیکن یہ ضروری ہے کہ ہم اس فتح کے لیے جو قیمت ادا کریں اسے جتنا ہوسکے اتنا کم کیا جاسکے، فارمیسی اور سوپر اسٹور چھوڑ کر ملک بھر میں تمام دکانیں بند رہیں گی'۔
واضح رہے کہ اسپین میں جمعہ کے روز کورونا وائرس کے 1500 معاملات سامنے آئے تھے اور اس کے بعد سے ہی اسپین، اٹلی کے بعد یورپ کا کرونا سے متاثر ہونے ولا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے، مزید یہ کہ مجموعی طورپر اسپین میں اب تک کورونا کے 5700 معاملات سامنے آچکے ہیں جن میں 183 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔