روس اور یوکرین کے مذاکرات کاروں نے جنگ بندی اور روسی افواج کے انخلاء سمیت 15 نکاتی مسودے کے معاہدے پر اہم پیش رفت کی ہے۔
فنانشیئل ٹائمز نے روس-یوکرین مذاکرات میں شامل تین نامعلوم اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ اگر کیف ناٹو کی رکنیت کے عزائم کو ترک کر دیتا ہے اور اپنی مسلح افواج کو سرحدوں سے ہٹانا قبول کر لیتا ہے تو یہ معاہدہ نافذ ہو جائے گا۔
دی کیو انڈیپنڈنٹ کے مطابق، مجوزہ معاہدے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ یوکرین غیر ملکی فوجی اڈوں کی میزبانی نہ کرے اور اپنے اتحادیوں جیسے کہ امریکا، برطانیہ اور ترکی سے سیکیورٹی کی ضمانتیں وصول کرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف ٹی نے لکھا ہے کہ کیف کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے امن کے قیام اور بحران کے حل کے عزم پر شک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine Talks: روس یوکرین کے درمیان مذاکرات میں معاہدے کی امیدیں برقرار، روسی وزیر خارجہ
اخبار کے مطابق یوکرینی حکام کو خدشہ ہے کہ ماسکو فوج کو دوبارہ منظم کرنے اور جارحیت جاری رکھنے کے لیے وقت خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روس اور یوکرین نے مذاکرات کے دوران ایک 15 نکاتی منصوبہ تیار کیا جس میں جنگ بندی اور فوجوں کا انخلا شامل ہے۔ اس میں کیف کی غیر جانبداری اور یوکرین کی مسلح افواج کی تعیناتی میں کمی پر زور دیا گیا ہے۔
حل نہ ہونے والے مسائل میں یوکرین کی سلامتی کے لیے مغربی ضمانتوں کی نوعیت اور 2014 میں روس کے قبضے میں لیے گئے یوکرینی علاقوں کی حیثیت شامل ہے۔