نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشتگردانہ حملہ کر 51 افراد کو ہلا ک کرنے کے معاملے میں منگل کو سزا سنانے کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
بھاری سکیورٹی کے درمیان 29 سالہ بندوق بردار دہشتگرد آسٹریلیائی برینٹن ہیریسن ترانٹ کے خلاف چار روزہ سزا سنانے کے دوسرے دن اہل خانہ اور زندہ بچ جانے والے افراد کرائسٹ چرچ ہائی کورٹ پہنچے۔
ترانٹ پر مارچ میں 51 قتل، 40 اقدام قتل اور ایک دہشتگردی کے معاملے میں جرم ثابت ہو چکا ہے۔ یہ نیوزی لینڈ کی تاریخ میں دہشت گردی کا پہلا جرم ثابت ہوا۔
وہ نیوزی لینڈ میں پہلا شخص بن سکتا ہے جس کو بغیر کسی پیرول کے امکان کے عمر قید کی سزا سنائی جائےگی، یہ نیوزی لینڈ میں مشکل ترین سزا ہے اور اس سے پہلے نیوزی لینڈ میں کبھی یہ سزا نہیں سنائی گئی ہے۔