روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آر ٹی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "میں اپنے مذاکرات کاروں کی طرف سے دیے گئے بیانوں کے مطابق یہ بتا سکتا ہوں کہ بات چیت واضح وجوہات کی بناء پر ٹھیک نہیں چل رہی ہے۔ تاہم ان کے بقول، کچھ تصفیے کی امید ہے۔Russia Ukraine Talks
روسی وفد کے سربراہ ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ کیف کے ساتھ بات چیت میں روس کا مقصد تبدیل نہیں ہوا ہے- ماسکو کو ایک پرامن، آزاد، غیر جانبدار اور خود مختار یوکرین کی ضرورت ہے اور اسے آنے والی نسلوں کے لیے معاہدے کی ضرورت ہے۔Russia Ukraine War
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک پرامن، آزاد اور خود مختار یوکرین کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا ملک جو غیر جانبدار ہو - فوجی بلاکس کا رکن نہ ہو، ناٹو کا رکن نہ ہو، ایسا ملک جو ہمارا دوست، پڑوسی ہو، جس کے ساتھ ہم مل کر تعلقات استوار کر سکیں۔ ہم اپنے مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں اور یہ ملک ہمارے ملک کے خلاف فوجی اور اقتصادی حملوں کا اڈا نہ ہو۔"
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine talks: یوکرین روس کے مابین مذاکرات دوبارہ شروع
میڈنسکی نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین کے ساتھ بات چیت آن لائن کیوں شروع ہوئی۔
میڈنسکی نے مزید کہا، "بیلاروس میں فیس ٹو فیس بات چیت کے تین دور ہو چکے ہیں، لیکن ہم نے دیکھا کہ یہ لاجسٹکس بہت مشکل ہے، اس لیے وقت، محنت اور پیسہ بچانے کے لیے یہ فیصلہ کیااور ویڈیو کانفرنس فارمیٹ کے ذریعہ صبح سے شام تک اپنے آپ کو محدود رکھا ہے۔"