روسی میزائلوں نے جمعہ کی صبح لیف میں ہوائی جہاز کی مرمت کرنے والی فیکٹری پر حملہ کیا، میئر آندرے ساڈووی نے یہ اطلاع دی۔ Russia Ukraine war
میئر نے بتایا کہ ’’طیاروں کی مرمت کرنے والی فیکٹری پر کئی میزائل داغے گئے جو لیف ہوائی اڈے کے قریب ہے اور یہ فیکٹری میزائل حملوں میں تباہ ہو گئی۔
انہوں نے فیس بک پر بتایا کہ "روسی میزائل طیارے کی مرمت کرنے والی فیکٹری پر فائر کیے گئے۔ فیکٹری کا آپریشن پہلے ہی روک دیا گیا تھا، اس لیے اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔"
وہیں ماریوپول سٹی کونسل نے بتایا کہ روس یوکرین کے شہر ماریوپول پر ایک دن میں 50 سے 100 حملے کر رہا ہے۔
کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ ماریوپول شہر میں 16 دنوں سے ناکہ بندی ہے، جہاں 3.5 لاکھ سے زیادہ لوگ روسی فوج کی گولہ باری سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں اور کوٹھریوں میں چھپے ہوئے ہیں۔
روسی گولہ باری سے شہر کا 80 فیصد حصہ متاثر ہوا ہے جب کہ تیس فیصد کو دوبارہ آباد نہیں کیا جا سکتا۔
بی بی سی نے ایک امریکی تھنک ٹینک’ انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار‘ کے حوالے سے بتایا کہ روسی حملے سے ماریوپول شہر آنے والے ہفتوں میں اس کے قبضے میں آ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia-Ukraine War: روسی حملے میں 21 یوکرینی شہری ہلاک
Russia Ukraine War: لیتھوانیا نے بھی یوکرین میں نو فلائی زون کا مطالبہ کیا
Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا
انہوں نے کہا کہ شہری اہداف پر حملوں کی وجہ سے ماریوپول شہر پر بہت جلد روسی افواج کا قبضہ ہو سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انسٹی ٹیوٹ میں روس کے اہم تجزیہ کار میسن کلارک نے ماریوپول پر روس کے حملے کا شام کے حملے سے موازنہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روسی فوج جان بوجھ کر یوکرین کے واٹر اسٹیشن، بجلی کی فراہمی اور انٹرنیٹ ٹاورز اور سیل فون ٹاورز کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ یوکرین کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ روسی فوج نے شام کے کئی شہروں جیسے حلب اور پالمیرا میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا تھا۔