ETV Bharat / international

Russia bans Instagram: روس نے انسٹاگرام پر پابندی لگا دی - روس نے انسٹاگرام پر پابندی لگا دی

روس نے ملک میں تقریباً 80 ملین صارفین کے لیے انسٹاگرام کو بلاک Russia bans Instagram کر دیا ہے، روس کی جانب سے یہ قدم میٹا کی طرف سے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ان کی فوجیوں کے خلاف پرتشدد پوسٹس کی اجازت دینے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

Russia bans Instagram
روس نے انسٹاگرام پر پابندی لگا دی
author img

By

Published : Mar 14, 2022, 10:39 PM IST

روس نے پیر کو ملک میں تقریباً 80 ملین صارفین کے لیے انسٹاگرام کو بلاک کر دیا۔ Russia bans Instagram روس کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے مبینہ طور پر کچھ ممالک میں فیس بک اور انسٹاگرام پر روسی فوجیوں اور صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف پرتشدد پوسٹس کی اجازت دی تھی۔

انٹرنیٹ مانیٹرنگ سروس گلوبل چیک کے مطابق ملک کی زیادہ تر آبادی سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی سے قاصر ہے۔

انسٹاگرام پر روسی اثر و رسوخ رکھنے والوں نے اپنے مداحوں کو الوداعی پیغامات پوسٹ کیے اور کہا کہ وہ دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کو فالو کریں یا پابندی کو نظرانداز کرنے کے لیے وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کریں۔

جیسا کہ دی ورج کی رپورٹ ہے، انسٹاگرام نے روسیوں کو جنگ کے خلاف بولنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے روسی حکومت کی کمیونیکیشن ایجنسی نے اعلان کیا تھا کہ وہ 14 مارچ سے روس میں انسٹاگرام کو بلاک کر دے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia on Meta: روس نے میٹا کے خلاف مجرمانہ معاملہ شروع کیا

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے کہا کہ روس میں انسٹاگرام پر 80 فیصد سے زیادہ لوگ روس سے باہر کے اکاؤنٹس کو فالو کرتے ہیں۔

انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، "صورتحال خوفناک ہے۔ ہم لوگوں کو محفوظ رکھنے میں مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے یوکرین اور روس میں ہر ایک کے لیے خفیہ چیٹس دستیاب کرا دی ہیں۔ ہم نے خطے میں ہر ایک کو اپنے اکاؤنٹس کو نجی بنانے کے لیے ترغیب دیا ہے۔"

روس کی جانب سے یہ قدم فیس بک (اب میٹا) کی طرف سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

میٹا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت کرتے ہوئے وہ اپنی پالیسی کو تبدیل کر رہا ہے۔ اس کے تحت روس نے اپنے صارفین کو اجازت دی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوتن کے خلاف کھل کر بات کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Meta on Russia Invasion: فیس بک پر روسیوں کے خلاف پرتشدد پوسٹس کی اجازت

روس نے بھی میٹا کی جانب سے پوتن کے خلاف بنائے گئے قوانین کی تبدیلی کے حوالے سے سخت اقدامات کیے ہیں۔ روس نے ردعمل میں META کو انتہا پسند تنظیم قرار دیا۔

سوشل نیٹ ورک نے کہا کہ اس کا فیصلہ "غیر معمولی اور غیر معمولی حالات" میں لیا گیا ہے۔

ایک غیر معمولی اقدام میں، میٹا نے مخصوص ممالک میں فیس بک اور انسٹاگرام پر روسی فوجیوں کے خلاف پرتشدد تقریر کے ساتھ پوسٹس کی اجازت دی، جس میں صدر پوتن یا بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو نقصان پہنچانے یا موت کی ترغیب بھی شامل ہے۔

روس یوکرین جنگ کا خمیازہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بڑی بڑی کمپنیاں اس کی زد میں آ چکی ہیں۔ یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت میں کئی کمپنیوں نے وہاں اپنا کام مکمل طور پر روک دیا ہے۔ اس کے بعد اب روس کی جانب سے بھی بتدریج سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

روس نے پیر کو ملک میں تقریباً 80 ملین صارفین کے لیے انسٹاگرام کو بلاک کر دیا۔ Russia bans Instagram روس کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے مبینہ طور پر کچھ ممالک میں فیس بک اور انسٹاگرام پر روسی فوجیوں اور صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف پرتشدد پوسٹس کی اجازت دی تھی۔

انٹرنیٹ مانیٹرنگ سروس گلوبل چیک کے مطابق ملک کی زیادہ تر آبادی سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی سے قاصر ہے۔

انسٹاگرام پر روسی اثر و رسوخ رکھنے والوں نے اپنے مداحوں کو الوداعی پیغامات پوسٹ کیے اور کہا کہ وہ دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کو فالو کریں یا پابندی کو نظرانداز کرنے کے لیے وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کریں۔

جیسا کہ دی ورج کی رپورٹ ہے، انسٹاگرام نے روسیوں کو جنگ کے خلاف بولنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے روسی حکومت کی کمیونیکیشن ایجنسی نے اعلان کیا تھا کہ وہ 14 مارچ سے روس میں انسٹاگرام کو بلاک کر دے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia on Meta: روس نے میٹا کے خلاف مجرمانہ معاملہ شروع کیا

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے کہا کہ روس میں انسٹاگرام پر 80 فیصد سے زیادہ لوگ روس سے باہر کے اکاؤنٹس کو فالو کرتے ہیں۔

انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، "صورتحال خوفناک ہے۔ ہم لوگوں کو محفوظ رکھنے میں مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے یوکرین اور روس میں ہر ایک کے لیے خفیہ چیٹس دستیاب کرا دی ہیں۔ ہم نے خطے میں ہر ایک کو اپنے اکاؤنٹس کو نجی بنانے کے لیے ترغیب دیا ہے۔"

روس کی جانب سے یہ قدم فیس بک (اب میٹا) کی طرف سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

میٹا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت کرتے ہوئے وہ اپنی پالیسی کو تبدیل کر رہا ہے۔ اس کے تحت روس نے اپنے صارفین کو اجازت دی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوتن کے خلاف کھل کر بات کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Meta on Russia Invasion: فیس بک پر روسیوں کے خلاف پرتشدد پوسٹس کی اجازت

روس نے بھی میٹا کی جانب سے پوتن کے خلاف بنائے گئے قوانین کی تبدیلی کے حوالے سے سخت اقدامات کیے ہیں۔ روس نے ردعمل میں META کو انتہا پسند تنظیم قرار دیا۔

سوشل نیٹ ورک نے کہا کہ اس کا فیصلہ "غیر معمولی اور غیر معمولی حالات" میں لیا گیا ہے۔

ایک غیر معمولی اقدام میں، میٹا نے مخصوص ممالک میں فیس بک اور انسٹاگرام پر روسی فوجیوں کے خلاف پرتشدد تقریر کے ساتھ پوسٹس کی اجازت دی، جس میں صدر پوتن یا بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو نقصان پہنچانے یا موت کی ترغیب بھی شامل ہے۔

روس یوکرین جنگ کا خمیازہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بڑی بڑی کمپنیاں اس کی زد میں آ چکی ہیں۔ یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت میں کئی کمپنیوں نے وہاں اپنا کام مکمل طور پر روک دیا ہے۔ اس کے بعد اب روس کی جانب سے بھی بتدریج سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.