روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغربی طاقتوں کو یوکرین پر "نو فلائی زون" مسلط کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی تیسرے ملک کی طرف سے ایسی کسی بھی کوشش کو روسی اور یوکرائنی افواج کے درمیان فوجی تنازعہ کی طرف ایک قدم کے طور پر دیکھا جائے گا۔Putin on Ukraine No-Fly Zone
پوتن نے ہفتے کے روز کہا، ’’اس سمت میں کسی بھی تحریک کو ہم اس ملک کی طرف سے مسلح تصادم میں شرکت تصور کریں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ نو فلائی زون نافذ کرنے کے "نہ صرف یورپ بلکہ پوری دنیا کے لیے خوفناک اور تباہ کن نتائج ہوں گے"۔Russia Ukraine Tension
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: 'نیٹو یوکرین تنازع میں حصہ نہیں لے گا'
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ نو فلائی زون کی عدم موجودگی روس کو یوکرین کے شہروں اور قصبوں پر بمباری جاری رکھنے کے لیے "گرین سگنل" فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے اپنے ملک پر نو فلائی زون مسلط کرنے سے انکار کرنے پر نیٹو پر تنقید کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ "جو لوگ آج سے آگے مریں گے وہ بھی آپ کی وجہ سے مریں گے"۔کیونکہ روسی افواج یوکرین میں اسٹریٹجک مقامات پر حملہ کر رہی تھیں۔
نیٹو کا کہنا ہے کہ ایک نو فلائی زون، جو تمام غیر مجاز طیاروں کو یوکرین کے اوپر پرواز کرنے سے روک دے گا، جوہری ہتھیاروں سے لیس روس کے ساتھ یورپ میں وسیع جنگ کو ہوا دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: President Zelensky Video Message: 'ناٹو نے 50 ٹن ڈیزل دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا'
لیکن چونکہ ریاستہائے متحدہ اور نیٹو کے دیگر ارکان کیف کو ہتھیار بھیج رہے ہیں اور 1.2 ملین سے زیادہ مہاجرین براعظم میں پھیل رہے ہیں، یہ تنازعہ پہلے ہی یوکرین کی سرحدوں سے باہر کے ممالک میں پھیل رہا ہے۔
پوتن نے ان افواہوں کو بھی مسترد کر دیا کہ روس میں کسی قسم کا مارشل لا یا ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
پوتن نے کہا کہ مارشل لاء صرف ان صورتوں میں نافذ کیا جانا چاہیے جہاں بیرونی جارحیت ہو … ہمیں اس وقت اس کا سامنا نہیں ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم ایسا نہیں کریں گے۔
روسی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین کے حملے کے بعد ان کے ملک کے خلاف مغربی پابندیاں جنگ کے اعلان کے مترادف ہیں۔