کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سربیا میں صدر کے ذریعہ دوبارہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری ہے۔ اس دوران بدھ کے روز جنوبی سربیا کے شہر نیس میں مظاہرین جمع ہوئے اور صدر کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی۔
سربیا کے صدر الیگزینڈر ووکک کے ذریعہ لاک ڈاؤن کے دوبارہ نفاذ کے اعلان کے ساتھ ہی سربیا میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس دوران دارالحکومت بلغراد میں مظاہرین جمع ہوئے اور پارلیمنٹ کی عمارت کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
سکیورٹی فورسز کے ذریعہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے کا استعمال کیا گیا جبکہ مظاہرین نے پتھر اور انڈے پھینکے اور پارلیمنٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔