لوگوں کی آنکھیں تب کھلی رہ گئیں جب بیلاروس کے صدر بے حد ڈرامائی انداز میں اپنے ہیلی کاپٹر سے اترنے کے بعد ہاتھوں میں رائفل تھامے اور بلیٹ پروف جیکٹ پہنے ہوئے نظر آئے۔
تقریبا ایک کروڑ کی آبادی والے بیلاروس میں اب تک کے سب سے بڑے مظاہرے کے پندرہویں روز سنٹرل منسک کے ایک چوک پر لوکاشینکو کے خلاف تقریبا 2 لاکھ افراد نے احتجاج کیا۔
سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کمپنی کے ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک سرکاری ہیلی کاپٹر میدان میں اترتا ہے اور لوکاشینکو اپنے ہاتھوں میں ایک رائفل تھامے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔
رائفل میں کوئی گولہ بارود کی کلپ نہیں دیکھی گئی، جس سے اندازہ لگایا گیا کہ لوکاشینکو کا مقصد صرف اپنا رعب ظاہر کرنا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ 9 اگست کو بیلاروس میں صدارتی انتخابات کے نتائج آئے تھے، جس میں 65 سالہ لوکاشینکو نے 80 فیصد ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی یہاں لوکاشینکو کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
لوکاشینکو پر الزام ہے کہ انہوں نے دھوکہ دہی کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اس سے قبل لوکا شینکو 26 برس تک ملک کے صدر رہے ہیں اور انہیں روس کی حمایت حاصل ہے۔