اٹلی میں کورونا وائرس سے روز بروز ہلاکتوں کی تعداد میں ہورہے اضافے نے حیرت زدہ کردیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف یورپ میں ہی تین لاکھ سے زائد کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ اس بیماری نے معاشی بحران اور دنیا کو پہلے ہی کساد بازاری میں ڈال دیا ہے۔
امریکہ میں اب تک ایک لاکھ سے زائد کوویڈ 19 کے مریض ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نجی کمپنیوں کو طبی ساز و سامان بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں کیونکہ امریکہ کا محکمہ صحت پہلے ہی اس آفت سے نمٹنے کی جدوجہد کررہا ہے۔
ٹرمپ نے آٹو جائنٹ جنرل موٹرس کو ہدایت صادر کرتے ہوئے کہا کہ آج کی فوری کارروائی ہی ہمیں وینٹیلیٹرز کی پیداوار کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی جو امریکی شہریوں کی جان بچائے گی۔
امریکہ میں راکیٹ کی رفتار سے پھیلتے ہوئے کوروناوائرس متاثرہ کی تعداد اور ملک کی 60 فیصد آبادی کو لاک ڈاؤن میں دیکھتے ہوئے ٹرمپ نے 20 کھرب ڈالر مالیت کا امدادی پیکج دستخط کیا ہے جو امریکی تاریخ کا سب سے زیادہ امدادی پیکج ہے۔
جمعہ کے روز اس وائرس سے اٹلی میں تقریبا ایک ہزار اموات درج کی گئیں، وبائی مرض پھیلنے کے بعد سے پوری دنیا میں یہ اب تک کا بدترین دن تسلیم کیا جارہا ہے۔
کورونا وائرس سے متاثر شخص، جو اس وقت صحت یاب ہوچکے ہیں انہوں نے اسپتال میں گزارے ہوئے ناروا تجربے کے بارے میں بتایا کہ آکسیجن تھیرپی کا علاج تکلیف دہ تھا، وہیں دوسرے مریض اس تھیرپی کے دوران چیخ کر اسے نہیں کرنے کی گذارش کررہے تھے۔
وہیں ابھی حال میں اٹلی میں انفیکشن کی شرحوں میں کمی کودیکھتے ہوئے ایک نئی امید کی کرن نظر آرہی ہے، لیکن نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سیلویو بروسفیر نے کہا کہ ملک ابھی خطرے سے باہر نہیں ہے۔انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ کچھ دنوں میں کورونا وائرس کے معاملے میں اضامہ ہوگا۔ اسپین نے بھی کہا کہ نئے انفیکشن کی شرح میں کمی آرہی ہے ۔
یوروپ بھی حالیہ ہفتوں میں لاکھوں افراد لاک ڈاؤن کے درمیان کورونا وائرس کے بحران سے دو چاررہا ہے، وہیں پیرس، روم اور میڈرڈ کی سڑکیں بھی خالی نظر آرہی ہیں۔
برطانیہ کے دو اہم لیڈر کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ۔جمعہ کے روز برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کے ہیلتھ سکریڑی نے اعلان کیا کہ ان میں کوویڈ 19 کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔
جانسن جس نے ابتداء میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے مطالبات کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ "میں اب خود کو الگ تھلگ رکھ رہا ہوں ، لیکن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حکومت کے رد عمل کی رہنمائی کرتا رہوں گا۔
دریں اثنا ، دنیا کے دیگر ممالک وائرس کے مکمل اثر کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں ، اے ایف پی کے مطابق عالمی سطح پر 26،000 سے زیادہ اموات ہوئیں۔