روس نے کہا ہے کہ وہ ایشیائی بحر الکاہل میں درمیانے اور کم فاصلے والے میزائلوں کی تعیناتی کے امریکی منصوبے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں خاطر خواہ کارروائی کرے گا۔
یہ بات امریکہ میں روس کے سفیر اناطولی انتونوف نے ایک ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے۔
انتونوف نے کہا ہے کہ 'اگر امریکی میزائل ایشیائی بحر الکاہل کے خطے میں تعینات کیے گئے ہیں، تو اس کی جمعہ کے روز ایک بار پھر تصدیق ہوگئی ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ان میزائلوں کی فائر پاور سے پتہ چلتا ہے کہ وہ روس تک پہنچ سکتا ہے، ایسی صورت میں روس اپنے دفاعی حق کے تحت ضروری کارروائی کرے گا'۔
اہم بات یہ ہے کہ امریکہ اگست 2019 میں روس کے ساتھ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے سے الگ ہوگیا تھا۔
ان دونوں ممالک کے درمیان اسلحے کی دوڑ پر قابو پانے کے لئے نئے اسٹارٹ معاہدے کی آخری تاریخ بھی پانچ فروری 2021 کو ختم ہوجائے گی۔
روسی سفیر کے مطابق ماسکو امریکی سیاستدانوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ ہتھیاروں میں کمی کے بارے میں بات چیت اس وقت بہت اہم ہے تب ہی اس سمت میں کوئی ٹھوس نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔