برطانیہ کا شہر کمیبرج اپنی یونیورسٹی کے لیے مشہور ہے اور اب اسی شہر میں یورپ کی ایسی پہلی مسجد تعمیر کی گئی ہے جو 'ایکو فرینڈلی' یعنی ماحولیات کے لیے سازگار ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مسجد فن تعمیر کا ایک نمونہ ہے جو اسلامی ثقافت کی بھی زندہ مثال ثابت ہوسکتی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اس مسجد کی تعمیر پر دو کروڑ تیس لاکھ برطانوی پاؤنڈ یعنی تقریبا دو سو کروڑ روپے کا خرچ آیا اور 12 برس کا وقت لگا۔
مسجد کے ٹرسٹ کے ترجمان ڈاکٹر عبدالحکیم کے مطابق: 'اس شہر میں عرصے سے مسجد کی ضروروت تھی، اس سے قبل نمازیوں کو وقت پر جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا، امید ہے کہ اب اس مسجد کی تعمیر کے بعد نمازیوں کو آسانی ہوگی۔'
اس مسجد کی تعمیر میں عظیم گلوکار کیٹ سٹیونز نے کافی مالی مدد کی۔ سٹیوز نے اسلام قبول کر نے کے بعد اپنا نام یوسف اسلام رکھا اور پھر کیمبرج یونیورسٹی میں اسلامک سٹڈیز کے لیکچرر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیں۔
اس مسجد کی تعمیر میں ترکی نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
مسجد کو اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ وہ نخلستان کی طرح دکھتی ہے۔ مسجد کے احاطے میں سکون محسوس ہوتا ہے۔ اس کی اینٹیں کیمبرج شہر کی عمارتوں سے مماثلت رکھتی ہیں۔
فن تعمیر کی معروف کمپنی 'بارفیلڈ آرکیٹیکٹز' نے اس کا نقشہ تیار کیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالحکیم کا کہنا ہے کہ کیمبرج جیسے مہنگے شہر میں اس قسم کی مسجد کے لیے اراضی کا حصول انتہائی مشکل تھا۔
انھوں نے بتایا کہ سنہ2011 میں مسجد سے متصل رہنے والے کچھ لوگوں نے اس مسجد کی تعمیر کی یہ کہہ کر مخالفت کی تھی کہ اگر مسجد تعمیر ہوئی تو آس پاس لوگوں کا ہجوم بڑھ جائے گا۔