وزیر اعظم بورس جانسن کے بعد اب 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ملازمین پر کورونا قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جہاں ان پر ڈیوک آف ایڈنبرگ کی آخری رسومات کے موقع پر دو پارٹیاں کرنے کا الزام ہے۔ بی بی سی نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔
رپورٹوں کے مطابق دونوں پارٹیوں میں تقریباً 30 افراد شامل ہوئے تھے اورجم کر شراب پیش کی گئی تھی جو صبح تک جاری رہی۔ تاہم وزیر اعظم جانسن نے کسی پارٹی میں شرکت نہیں کی کیونکہ وہ اختتام ہفتہ اپنا وقت چیکرس میں گزار رہے تھے۔ Boris Johnson Again Accused of Breaking His Own Lockdown Rules
نئے انکشاف میں بتایا گیا ہے کہ جانسن کو اس سے قبل لاک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ اسٹریٹ گارڈن میں شراب کی پارٹی میں شرکت کرنے پر اپنی ہی پارٹی کے غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
لیبر کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے کہا کہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے اندر ’’ثقافت اور طرز عمل‘‘ بالکل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ نے تصدیق کی ہے کہ یہ تقریب 16 اپریل 2021 کو ہوئی تھی، جس میں مسٹر جانسن کے سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر جیمز سلیک کے دی سن کے ڈپٹی ایڈیٹر کے طور پر نئی ذمہ داری سنبھالنے سے قبل ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ’الوداعی تقریر‘ کی تھی۔ مسٹر سلیک کی الوداعی پارٹی وزیر اعظم کے ذاتی فوٹوگرافروں میں سے ایک کے 10 بیس منٹ میں ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : UN Voting Rights: ایران سمیت آٹھ ممالک نے اقوام متحدہ میں ووٹ دینے کا حق کھو دیا
کہا جاتا ہے کہ دونوں پارٹیاں 10 نمبر کے باغیچے میں ایک ساتھ ہوئیں اور نصف شب تک جاری رہیں۔ اس وقت کورونا قوانین کی وجہ سے کسی بھی قسم کی تقریب کرنے پر پابندی عاید تھی اور لوگوں کو سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے معیاری آپریٹنگ رولز پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
یو این آئی