فلسطین نے بدھ کے روز بیلجیئم کے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی مصنوعات کو لیبل (Labeling Israeli products) لگانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح سمت کی جانب ایک قدم ہے۔
فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بیلجیئم کا فیصلہ اس حقیقت پر مبنی ہے کہ اسرائیلی بستیاں جو کہ بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کے منافی ہیں اور اس نے سچائی، انصاف اور آزادی کی اقدار سے ہم آہنگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے دنیا بھر کے ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی بستیوں کی مصنوعات پر لیبل لگا کر بیلجیئم کے نقش قدم پر چلیں، بستیوں میں توسیع کی مذمت کریں اور فلسطینیوں پر آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کام کریں۔
واضح رہے کہ بدھ کو بیلجیئم کی حکومت نے اسرائیلی بستیوں کی مصنوعات پر واضح لیبل لگانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ یہ بستیاں فلسطینی زمینوں پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- فلسطین نے نئے یہودی آبادکاری کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی
- اسرائیل کا مغربی کنارے میں یہودیوں کیلیے نئے گھروں کی تعمیر کا اعلان
- یروشلم: فلسطینیوں کو اپنے گھروں کی انہدامی کاروائی کا خطرہ
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے بیلجیئم حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اس سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں نقصان پہنچے گا۔
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور تب سے وہ اس پر درجنوں بستیاں تعمیر کر چکا ہے۔ جبکہ اس طرح کے اقدام کو عالمی برادری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی تصور کرتی ہے۔