آسٹریلیا کے جنگلوں میں بھیانک آتشزدگی کے دوران وزیر اعظم اسکاٹ موریسین کی امریکی دورے پر شدید نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔
سخت تنقید کا سامنا کرنے کے بعد آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے متعدد ریاستوں میں آتشزدگی کے واقعات کے درمیان اپنے کنبے کے ساتھ چھٹیوں پر ہوائی گھومنے جانے پر عوام سے معافی مانگی ہے۔
آتشزدگی کے اس خوفناک واقعے میں دو فائر فائٹرز بھی ہلاک ہوگئے اور متعدد مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
قومی تباہی کے وقت وزیراعظم کے ملک میں نہ ہونے پر اس افراتفری کے درمیان موریسن تعطیلات سے قبل ہی اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ چھٹیوں سے واپس لوٹ آئے ہیں۔
وہ ہفتے کی رات وطن واپس پہنچے اور سڈنی میں 'رورل فائر سروس' ہیڈ کوارٹر پہنچے۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ آسٹریلیائی عوام کافی سمجھدار ہیں اور وہ سمجھیں گے کہ آپ اپنے بچوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'لیکن ایک وزیر اعظم کی حیثیت سے آپ کی اور بھی زیادہ ذمہ داریاں ہوتی ہیں اور میں اسے قبول کرتا ہوں، میں تنقید کو بھی قبول کرتا ہوں۔ 'وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا ہے۔
انہوں کہا کہ 'میں ایک تربیت یافتہ فائر فائٹرز نہیں ہوں لیکن مجھے اس بات سے سکون ملتا ہے کہ آسٹریلیا کے لوگ میرا یہاں آنا پسند کریں گے۔ میں یہاں ان کے ساتھ ہوں کیونکہ عوام اس خوفناک وقت کا سامنا کر رہے ہیں۔'