پشاور میں بھارتی فلمی اداکار دلیپ کمار جن کا اصل نام یوسف خان ہے، کے آبائی گھر کے مالک کے وکیل نے صوبائی خیبر پختونخوا حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 100 سال سے زیادہ پرانی اس حویلی کو نہ خریدیں کیونکہ یہ خستہ حالت میں ہے اور اس کی خریداری پر ایک بڑی رقم خرچ ہونے کا امکان ہے۔
عمارت کے موجودہ مالکان کے وکیل، گل رحمان موہمند نے منگل کے روز ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو میں کہا کہ برسوں تک نظر انداز کیے جانے کے سبب حویلی انتہائی بوسیدہ حالت میں ہے۔ گل رحمان موہمند نے کہا کہ عمارت کی تعمیر نو پر اس کی خریدی کے مقابلہ میں دوگنی لاگت آئے گی۔ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر کے پی کے حکومت ابھی بھی اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہے تو اسے بازار کی شرح خرید پر ہی ایسا کرنا چاہئے، کیوں کہ اس کی بازاری قیمت خرید تقریباً 35 کروڑ روپیے ہے۔
- یہ بھی پڑھیے
- جوشی مٹھ ڈیم ٹوٹنے کا ویڈیو وائرل
مہمند نے اپنے اندازے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حویلی ایک اہم علاقے میں واقع ہے جہاں جائیداد کی قیمت فی مرلہ سات کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ واضح رہے کہ مرلہ بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش میں استعمال ہونے والی زمین کی ایک روایتی اکائی ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایک مرلہ میں 272.25 مربع فٹ یا 25.2929 مربع میٹر ہوتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر عبد الصمد خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے بھارتی فلمی اداکار دلیپ کمار کی جائے پیدائش کو میوزیم میں تبدیل کرنے کا اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ اداکار دلیپ کمار کا 100 سالہ قدیم مکان مشہور قصہ خوانی بازار میں واقع ہے۔ اس مکان کو 2014 میں اس وقت کی نواز شریف حکومت نے قومی ورثہ قرار دیا تھا۔