ETV Bharat / international

مقتول مرید عباس کون تھے؟

پاکستانی نیوز اینکر مرید عباس کو رواں ہفتے گولی مار کر قتل کردیا تھا

Journalist Mureed
author img

By

Published : Jul 11, 2019, 4:53 PM IST

مرید عباس کو رواں ہفتے ڈیفینس کے علاقے خیابان بخاری میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

مرید عباس کے قتل میں پولیس کی تفتیش جاری ہے، کراچی پولیس نے مرید کی اہلیہ اور ٹی وی اینکر زارا عباس کی مدعیت میں کیس درج کیا ہے، اور ملزم عاطف زمان جس نے مرید عباس کو قتل لیا، اس پر اقدم خودکشی کے الزام میں بھی مقدمہ درج کیا ہے۔

مرید عباس کا تعلق پاکستان میں میانولی کے ایک غریب خاندان سے تھا ، انھوں نے کراچی کے ڈی ایچ اے کالج سے اعلی تعلیم حاصل کی تھی۔ مرید پچھلے دس سالوں سے صحافت کر رہے تھے، اس دوران انھوں نے بطور نیوز اینکر اور اینکر پرسن اپنا کا انجام دیا۔

Mureed Abbas Pakistan
مرید عباس فوٹو : فیس بک

مرید عباس نے اپنے کریئر کی شروعات سنہ 2007 میں بزنس پلس چینل سے کی تھی، اس کے بعد انھوں نے سما ٹی وی میں شمولیت کی اور اب وہ اب تک نیوز چینل میں کام کر رہے تھے۔

مرید عباس کے بھائی وسیم عباس کا کہنا تھا : 'مجھے بار بار وہ وقت یاد آ رہا ہے جب میں کراچی کے ایک مدرسے میں پڑھتا تھا مرید ہر ہفتے اپنی سائیکل سے مدرسے آتے تھے ، ان کی مہانہ تنخواہ ڈھائی ہزار تھی اور اس میں سے بھی وہ دو سو روپیہ مجھے دے جاتا تھا'۔

مرید عباس کا کہنا تھا : 'ہم لوگ کسان تھے اور اب بھی کسان ہی ہیں۔ بچپن میں جب مرید عباس نے تھوڑا بہت پڑھا تو چچا اپنے ساتھ کراچی لےگئے تھے وہ وہاں ایک بنگلے پر کام کرتے تھے '۔

وسیم کا کہنا تھا : ' بنگلے کے مالکان نے کہا کہ یہ بچہ ہے کچھ کام نہیں کر پائیگا، اس لیے ہم اسے پڑہائیں گے جس کے بعد مرید نے دسویں کا امتحان پاس کیا اور کالج میں داخلہ لیا۔

مرید عباس نے کچھ عرسہ نیوز چینل اب تک میں بھی کام کیا تھا۔ اب تک کے ڈائیرکٹر نیوز شہاب محمود کا کہنا تھا :'مرید عباس ایک بہترین نیوز اینکر اور اچھے انسان تھے وہ لڑائی جھگڑے کا بندہ نہیں تھا پیار بھرے انداز سے بات کرتا تھا ۔ مرید کے قتل پر اس کا ہر ساتھی غمگین ہے'۔

شہاب محمود کا کہنا تھا : 'اس نے اپنی دنیا خود تعمیر کی تھی، ہم نے ایک پروگرام شروع کیا تھا ، جس میں اپنی محنت سے کامیابی حاصل کرنے والوں کی کہانیاں بیان کرتے تھے مطلب یہ کہ اصل ہیرو۔ ایک دفعہ میں مرید عباس کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو اس کی زندگی کی جدوجہد کی کہانی سن کر کہا کہ مرید عباس تمہاری کہانی اصل ہیرو کی کہانی ہے'۔

شہاب محمود کہتے ہیں :' مرید اس بات کی مثال تھے کہ اگر چاہت محنت اور لگن ہو تو کس طرح اپنی دنیا محنت اور زور بازو سے تعمیر کی جا سکتی ہے'۔

مرید عباس کو رواں ہفتے ڈیفینس کے علاقے خیابان بخاری میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

مرید عباس کے قتل میں پولیس کی تفتیش جاری ہے، کراچی پولیس نے مرید کی اہلیہ اور ٹی وی اینکر زارا عباس کی مدعیت میں کیس درج کیا ہے، اور ملزم عاطف زمان جس نے مرید عباس کو قتل لیا، اس پر اقدم خودکشی کے الزام میں بھی مقدمہ درج کیا ہے۔

مرید عباس کا تعلق پاکستان میں میانولی کے ایک غریب خاندان سے تھا ، انھوں نے کراچی کے ڈی ایچ اے کالج سے اعلی تعلیم حاصل کی تھی۔ مرید پچھلے دس سالوں سے صحافت کر رہے تھے، اس دوران انھوں نے بطور نیوز اینکر اور اینکر پرسن اپنا کا انجام دیا۔

Mureed Abbas Pakistan
مرید عباس فوٹو : فیس بک

مرید عباس نے اپنے کریئر کی شروعات سنہ 2007 میں بزنس پلس چینل سے کی تھی، اس کے بعد انھوں نے سما ٹی وی میں شمولیت کی اور اب وہ اب تک نیوز چینل میں کام کر رہے تھے۔

مرید عباس کے بھائی وسیم عباس کا کہنا تھا : 'مجھے بار بار وہ وقت یاد آ رہا ہے جب میں کراچی کے ایک مدرسے میں پڑھتا تھا مرید ہر ہفتے اپنی سائیکل سے مدرسے آتے تھے ، ان کی مہانہ تنخواہ ڈھائی ہزار تھی اور اس میں سے بھی وہ دو سو روپیہ مجھے دے جاتا تھا'۔

مرید عباس کا کہنا تھا : 'ہم لوگ کسان تھے اور اب بھی کسان ہی ہیں۔ بچپن میں جب مرید عباس نے تھوڑا بہت پڑھا تو چچا اپنے ساتھ کراچی لےگئے تھے وہ وہاں ایک بنگلے پر کام کرتے تھے '۔

وسیم کا کہنا تھا : ' بنگلے کے مالکان نے کہا کہ یہ بچہ ہے کچھ کام نہیں کر پائیگا، اس لیے ہم اسے پڑہائیں گے جس کے بعد مرید نے دسویں کا امتحان پاس کیا اور کالج میں داخلہ لیا۔

مرید عباس نے کچھ عرسہ نیوز چینل اب تک میں بھی کام کیا تھا۔ اب تک کے ڈائیرکٹر نیوز شہاب محمود کا کہنا تھا :'مرید عباس ایک بہترین نیوز اینکر اور اچھے انسان تھے وہ لڑائی جھگڑے کا بندہ نہیں تھا پیار بھرے انداز سے بات کرتا تھا ۔ مرید کے قتل پر اس کا ہر ساتھی غمگین ہے'۔

شہاب محمود کا کہنا تھا : 'اس نے اپنی دنیا خود تعمیر کی تھی، ہم نے ایک پروگرام شروع کیا تھا ، جس میں اپنی محنت سے کامیابی حاصل کرنے والوں کی کہانیاں بیان کرتے تھے مطلب یہ کہ اصل ہیرو۔ ایک دفعہ میں مرید عباس کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو اس کی زندگی کی جدوجہد کی کہانی سن کر کہا کہ مرید عباس تمہاری کہانی اصل ہیرو کی کہانی ہے'۔

شہاب محمود کہتے ہیں :' مرید اس بات کی مثال تھے کہ اگر چاہت محنت اور لگن ہو تو کس طرح اپنی دنیا محنت اور زور بازو سے تعمیر کی جا سکتی ہے'۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.