رواں برس فریضۂ حج کی ادائیگی کے لیے عازمین کے قافلوں کا مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں آنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ سعودی عرب کے نیوز چینل العربیہ کے مطابق سعودی کے حکام نے آنے والے پہلے گروپ کا مکہ مکرمہ میں خیرمقدم کیا ہے۔
حج کی ادائیگی سے قبل مکہ مکرمہ میں عازمین کو ایک مخصوص ہوٹل میں ٹھہرایا جائے گا۔ البتہ قرب وجوار کے عازمین کو ہوٹل میں ٹھہرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
سعودی عرب کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے عازمین کو سب سے پہلے طیارے کے ذریعے جدہ کے ذریعہ شاہ عبدالعزیز ایئر پورٹ پر لاکر عازمین کی مکمل اسکریننگ کی گئی۔ بعد ازاں انھیں بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ میں لایا گیا ہے۔ انہیں مناسک حج کے آغاز سے قبل 29 جولائی تک علیحدہ رکھا جائے گا۔
مناسک حج سے قبل، حج کے دوران اور حج کی ادائیگی کے بعد عازمین کو مکمل طور پر حفاظتی ہدایات کا خاص خیال رکھنا ہو گا۔
سعودی وزیر حج وعمرہ محمد صالح بن طاہر بنتن کا کہنا ہے کہ رواں برس کے حج کے لیے عازمین کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ منتخب عازمین میں سے 70 فیصد کا تعلق بیرون ممالک سے ہے، جبکہ 30 فیصد کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ اس بار سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے سبب مملکت میں مقیم سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کے شہریوں کو محدود تعداد میں حج کی اجازت دی ہے۔ اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہے کہ 20 سے 50 برس کے ایسے افراد کو موقع دیا گیا ہے، جنہیں نہ تو اس سے قبل کوئی بیماری تھی اور نہ ہی انہوں نے اس سے قبل حج کی ادائیگی کی ہے۔