روحانی نے مسٹرظریف پر بدھ کو عائد پابندی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ایرانی وزیر خارجہ پر پابندی عائد کرکے بچکانہ سلوک کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکی کسی سابقہ شرط کے بات چیت کرنے کا دعوی کر رہے ہیں اور دوسری طرف انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ پر پابندی عائد کردی ہے۔
قابل غور بات ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز ظریف پر یہ کہتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے کہ انہوں نے ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ الحسینی خامنہ ای کے لئے یا ان کی طرف سے براہ راست یا بالواسطہ کام کیا ہے۔
امریکہ نے ایران کےاعلی رہنما آیت اللہ الحسینی خامنہ ای پر جون میں پابندی عائد کردی تھی۔
ظریف نے بھی امریکہ کے اس کارروائی پر سوشل میڈیا پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو امریکی ایجنڈے کے لئے اتنا بڑا خطرہ سمجھے جانے پرممنون ہیں۔
محمد جاوید ظریف نے اپنے ٹوئٹر میں لکھا ہے کہ امریکا کہ ان پابندیوں کو مجھر پر اور میرے اہل خانہ کوئی اثر نہیں ہوگا، کیوں کہ ایران کے باہر میری کوئی ملکیت نہیں ہے۔ مجھے اپنے ایجنڈے کے لئے اتنا بڑا خطرہ سمجھنے کے لئے آپ کا شکریہ۔