ETV Bharat / international

Kunduz Mosque Blast: یو این سربراہ اور یو این ایس سی نے دھماکے مذمت کی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے افغانستان کے شہر قندوز میں شیعہ مسجد پر خوفناک حملے کی مذمت کی ہے۔

UN chief, UNSC condemn Shia mosque blast in Afghanistan
افغانستان: یو این سربراہ اور یو این ایس سی نے شیعہ مسجد دھماکے کی مذمت کی
author img

By

Published : Oct 9, 2021, 3:55 PM IST

Updated : Oct 9, 2021, 5:00 PM IST

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغان شہر قندوز میں شیعہ مسجد پر خوفناک حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ متاثرین آزادانہ طور پر اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق استعمال کر رہے تھے۔

گوٹیرس کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ "مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ سیکریٹری جنرل نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔''

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قندوز میں حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ خراسان صوبہ (ISKP) نے لی ہے۔ISKP پہلے بھی سنی اکثریت والے افغانستان میں شیعہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا چکا ہے۔

آئی کے ایس پی کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ ماہ کابل ایئر پورٹ پر بھی مہلک حملہ کیا تھا، جس میں 13 امریکی فوجی اہلکار اور 169 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن، یوناما (unama) نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ حالیہ حملوں پر گہری تشویش میں ہے، جس میں جمعہ کو سید آباد مسجد پر بم دھماکے کے علاوہ اتوار کو کابل میں ایک مسجد کے قریب دھماکہ اور بدھ کو خوست میں ایک اسکول میں دھماکہ شامل ہے۔

یوناما نے کہا کہ قندوز کا حادثہ تشدد کے ایک پریشان کن سلسلے کا حصہ ہے۔ ایک ٹویٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر، OHCHR نے کہا کہ بم دھماکوں کے ذریعہ عام افغانوں، عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا، خاص طور پر مذہبی اقلیتوں کی کمزوری کو اجاگر کرتا ہے۔ ہماری تعزیت متاثرین کے ساتھ ہے اور ہمیں انصاف کی امید ہے۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے بھی افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں ایک شیعہ مسجد پر مہلک حملے کی مذمت کی ہے۔

اس سے قبل ملک میں مذہبی اداروں پر ہونے والے حالیہ حملوں سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم دہشت گردوں، ان کے منتظمین، مالی معاونین اور کفیلوں کو جوابدہ بنانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔"

بیان کے مطابق سلامتی کونسل کے ارکان نے 8 اکتوبر کو افغانستان کے قندوز میں ہونے والے ظالمانہ اور بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وہیں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان کے صوبے قندوز میں ایک شیعہ مسجد پر ہونے والے تازہ حملے کی مذمت کی ہے۔"ہم متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے گہری تعزیت پیش کرتے ہیں۔"

نیویارک ٹائمز (این وائی ٹی) کی رپورٹ کے مطابق نیڈ پرائس نے کہا کہ افغان عوام عسکریت سے پاک مستقبل کے مستحق ہیں۔

این وائی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ، 26 اگست کو کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد یہ آئی ایس کے پی گروپ کا سب سے مہلک حملہ تھا۔ اس حملے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تفتیش کار دھماکے کے مقام پر کام کر رہے ہیں۔ اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے خلاف داعش سے وابستہ دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں میں اضافے نے دونوں گروہوں کے درمیان وسیع تنازع کے خدشے میں اضافہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغان شہر قندوز میں شیعہ مسجد پر خوفناک حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ متاثرین آزادانہ طور پر اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق استعمال کر رہے تھے۔

گوٹیرس کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ "مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ سیکریٹری جنرل نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔''

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قندوز میں حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ خراسان صوبہ (ISKP) نے لی ہے۔ISKP پہلے بھی سنی اکثریت والے افغانستان میں شیعہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا چکا ہے۔

آئی کے ایس پی کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ ماہ کابل ایئر پورٹ پر بھی مہلک حملہ کیا تھا، جس میں 13 امریکی فوجی اہلکار اور 169 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن، یوناما (unama) نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ حالیہ حملوں پر گہری تشویش میں ہے، جس میں جمعہ کو سید آباد مسجد پر بم دھماکے کے علاوہ اتوار کو کابل میں ایک مسجد کے قریب دھماکہ اور بدھ کو خوست میں ایک اسکول میں دھماکہ شامل ہے۔

یوناما نے کہا کہ قندوز کا حادثہ تشدد کے ایک پریشان کن سلسلے کا حصہ ہے۔ ایک ٹویٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر، OHCHR نے کہا کہ بم دھماکوں کے ذریعہ عام افغانوں، عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا، خاص طور پر مذہبی اقلیتوں کی کمزوری کو اجاگر کرتا ہے۔ ہماری تعزیت متاثرین کے ساتھ ہے اور ہمیں انصاف کی امید ہے۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے بھی افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں ایک شیعہ مسجد پر مہلک حملے کی مذمت کی ہے۔

اس سے قبل ملک میں مذہبی اداروں پر ہونے والے حالیہ حملوں سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم دہشت گردوں، ان کے منتظمین، مالی معاونین اور کفیلوں کو جوابدہ بنانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔"

بیان کے مطابق سلامتی کونسل کے ارکان نے 8 اکتوبر کو افغانستان کے قندوز میں ہونے والے ظالمانہ اور بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وہیں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان کے صوبے قندوز میں ایک شیعہ مسجد پر ہونے والے تازہ حملے کی مذمت کی ہے۔"ہم متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے گہری تعزیت پیش کرتے ہیں۔"

نیویارک ٹائمز (این وائی ٹی) کی رپورٹ کے مطابق نیڈ پرائس نے کہا کہ افغان عوام عسکریت سے پاک مستقبل کے مستحق ہیں۔

این وائی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ، 26 اگست کو کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد یہ آئی ایس کے پی گروپ کا سب سے مہلک حملہ تھا۔ اس حملے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تفتیش کار دھماکے کے مقام پر کام کر رہے ہیں۔ اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے خلاف داعش سے وابستہ دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں میں اضافے نے دونوں گروہوں کے درمیان وسیع تنازع کے خدشے میں اضافہ کیا ہے۔

Last Updated : Oct 9, 2021, 5:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.