برطانیہ کی حکومت نے پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کا دورہ بغیر کوئی وجہ بتائے منسوخ کر دیا ہے۔ UK Calls Off Pak NSA Visit رپورٹ کے مطابق پاک این ایس اے یوسف کو اگلے ہفتے برطانیہ کا دورہ کرنا تھا۔
ذرائع کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان تعطل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی کی وجہ سے دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں یورپی یونین (EU) کے سفیروں نے ایک مشترکہ پریس بیان کے ذریعے پالیسی کا جواب دیا۔ پاکستان نے اس بیان کو غیر سفارتی اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے جمعہ کو میڈیا سے بات چیت میں واضح کیا کہ پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات یورپی یونین کے سفارت کاروں کے ایک گروپ کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان کا نوٹس لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Imran Khan Meets Putin: یوکرین جنگ کے درمیان، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی پوتن سے ملاقات
ترجمان نے کہا کہ 24 فروری سے جب بحران پیدا ہوا، دفتر خارجہ میں سفیروں سے سیکرٹری خارجہ، ایڈیشنل سیکرٹریز، ڈائریکٹر جنرلز اور دیگر سطح پر مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ کچھ سفیروں سے بھی ملاقات کر رہے تھے اور یہ سفارتی سرگرمیوں کا معمول تھا۔
افتخار نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی اپنے ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے ہنگری کے وزیر خارجہ سے بات کی اور آنے والے دنوں میں دیگر ہم منصبوں سے بات کریں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین پر روس کے حملے سے ایک روز قبل پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ماسکو کا دورہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Pak pm on US Relation: 'امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا'
امریکہ نے خان کے دورہ ماسکو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر "ذمہ دار" ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ یوکرین میں روس کے اقدامات پر اعتراض کرے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو یوکرین کی صورتحال پر اپنے موقف سے آگاہ کر دیا ہے۔
اس کے بعد پاکستان نے یوکرین سے روسی فوجوں کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرنے والی قرارداد پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جاری بحث سے خود کو الگ کر لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، جو اس معاملے پر غیر جانبدار رہنے کی کوشش کرتا رہا ہے، یوکرین کے بحران پر بحث سے دور رہا۔
جب نامہ نگاروں نے یوکرین کے بحران پر قرارداد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ووٹنگ میں ہندوستان کی عدم شرکت کے بارے میں پوچھا تو امریکی محکمہ خارجہ نے ان سے اپیل کی کہ وہ "کسی خاص ملک پر توجہ مرکوز نہ کریں"۔