پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے دو نوعمر لڑکیوں کو فحش ویڈیوز کے ذریعے بلیک میل کرنے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔
’ایکسپریس ٹریبیون‘ کے مطابق نابالغ لڑکیوں نے ایف آئی اے کو بتایا کہ سبحان خالد عرف فیصل نے ان سے سوشل میڈیا پر رابطہ کیا، جس کے بعد اس نے دونوں نابالغوں کو ایسی جگہ بلایا جہاں ملزم کا دوست عدنان بھی موجود تھا۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ملزم اسے کار میں بٹھا کر اسلام آباد کے علاقے روات میں ذیشان احمد کے گھر لے گیا۔
’ایکسپریس ٹریبیون‘ نے افسر کے حوالہ سے بتایا کہ پولیس افسران سمیت ملزمان نے متاثرین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے لیے ایک جعلی چھاپہ ماری کی منصوبہ بندی اور ریکارڈنگ کی۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی وردی میں ملبوس چار میں سے دو افراد نے قابل اعتراض ویڈیو ہٹانے کے عوض 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان: سابق جج سمیت تمام فریقین کو شوکاز نوٹس جاری
ایف آئی اے نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان کی شناخت محمد سبحان خالد، رضوان علی، امتیاز احمد اور ذیشان کے نام سے ہوئی ہے۔
گرفتاری کے بعد تھانے میں تعینات پولیس کانسٹیبل رضوان چونترا کو معطل کر دیا گیا۔
(یو این آئی)