شام اور ترکی میں جھڑپوں کے بعد کھلی جنگ کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔
روس کے صدر پوٹین اور ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، جس کے دوران کشیدگی میں کمی کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شام کے صوبہ ادلب میں شامی فوج کی بمباری میں 34 ترک فوجی ہلاک ہوئے، جبکہ ترکی کی جوابی کارروائی میں 16 شامی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب ناٹو نے ہنگامی اجلاس بلاکر کشیدگی سے نمٹنے پر غور کیا۔ سکریٹری جنرل ناٹو نے کہا کہ فوجی اتحاد نے ترکی کا فضائی دفاع مضبوط بنانے کےلیے سپورٹ فراہم کی ہے۔
روس نے بھی علاقے میں دو جنگی جہاز روانہ کردئیے ہیں۔
یوروپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جھڑپیں، عالمی فوجی تنازع میں بدل سکتی ہیں۔