اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تیرومورتی نے جمعرات کو کہا کہ افغان سرزمین کسی ملک کو دھمکی دینے یا حملہ کرنے، دہشت گردوں کو پناہ دینے یا تربیت دینے یا دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی یا مالی اعانت کے لیے استعمال نہیں کی جانی چاہیے۔
تیرومورتی نے مزید کہا 'ہم امید کرتے ہیں کہ افغانوں اور تمام غیر ملکیوں کے افغانستان سے محفوظ اور منظم طریقے سے روانگی کے حوالے سے کیے گئے وعدوں پر عمل کیا جائے گا۔'
انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ بھارت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران افغانستان کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ جس میں بجلی، پانی کی فراہمی، سڑک کنیکٹوٹی، صحت، تعلیم اور زراعت کے اہم شعبے شامل ہیں۔
تیرومورتی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ بھارت کا زور افغانستان کے لوگوں کی فلاح و بہبود پر رہا ہے۔ بھارت نے افغانستان کے 34 صوبوں میں سے ہر ایک میں 500 سے زیادہ ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں۔ ہم نے پچھلے سال افغانستان کو 75،000 میٹرک ٹن گندم کی ترسیل کے ذریعے انسانی امداد بھی فراہم کی۔
افغانستان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہ ہو: برکس
انہوں نے کہا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ترقیاتی منصوبے اور بھارت کی طرف سے برسوں سے جاری تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی ایک جامع اور ترقی پسند سیاست کی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔'
تیرومورتی افغانستان کے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں۔