امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ایران کے اعلی جنرل اور عسکریت پسند رہنماؤں کے جنازے کے جلوس میں ہزاروں سوگوار بغداد میں جمع ہوئے۔
بہت سے سوگواروں نے سیاہ لباس زیب تن کر رکھا تھا، مہلوک قاسم سلیمانی کے وفاداروں نے عراقی پرچم اور ایران کی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ وہ مسجد امام موسی القدیم میں جمع ہوئے۔
ایران نے امریکی کارروائی کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے، اور سخت انتقامی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے تنازع کو روکنے کے لیے اسٹرائک کا حکم دیا تھا۔
امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سلیمانی بغیر کسی شواہد کے سلسلے وار حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، جس نے امریکی حکام اور فوجی اہلکاروں کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ 3 جنوری سنہ 2020 کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب علی الصبح امریکی فضائی حملے میں ایران کے 'القدس فورس' کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔ ایران کی حمایت یافتہ 'پاپولر موبلائزیشن فورسز' کے نائب کمانڈر ، ابو مہدی المہندس بھی اس اسٹرائک میں ہلاک ہوئے ہیں۔