ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گریبیس نے منگل کو ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ 'یہ پہلا علاج ہے جس میں آکسیجن اور وینٹی لیٹر کا سہارا لے رہے کووڈ-19 مریضوں کی موت کے خطرے کو کم کیا جاتا ہے۔ یہ بہت اچھی خبر ہے اور میں برطانوی حکومت، یونیورسٹی آف آکسفورڈ، برطانیہ کے کئی ہسپتالوں اور مریضوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔ جنہوں نے زندگی بچانے والی اس سائنسی کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا ہے'۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی ریسرچ کے مطابق یہ دوا کووڈ-19 مریضوں میں موت کے خطرات کو کم کرنے میں موثر ثابت ہوئی ہے۔ یہ دوا وینٹی لیٹر کا سہارا لینے والے کورونا مریضوں کی موت کے خطرے کو 35 فیصد اور آکسیجن کا سہارا لینے والے مریضوں کی موت کے خطرے کو 20 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ محققین نے ڈیکسامیتھاسون کے کلینیکل تجربہ کے ابتدائی نتائج کا اشتراک کیا ہے اور تنظیم آنے والے دنوں میں اس پر تفصیلی تجزیہ کی امید کرتی ہے۔