افغانستان میں گزشتہ ایک ماہ میں ہونے والے کئی دھماکے اور ٹارگیٹ حملے میں کم از کم 305 افراد ہلاک اور 350 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
افغانی چینل طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹاگیٹ حملے میں مارچ میں فروری کے مقابلے 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ اعداد وشمار میڈیا کے ساتھ شیئر کئے گئے ہیں، حالانکہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ملک میں ٹارگیٹ حملے کے نقصانات اس سے کہیں زیادہ ہوئے ہیں یعنی اموات کی تعداد اور زخمی افراد کی تعداد اس سے بہت زیادہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دھماکے اور سکیورٹی فورسز کی کاروائیوں میں روزانہ 20 سے 30 افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔
طلوع نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر حملے کابل، ننگرہار، قندھار، ہلمند اور غزنی صوبے میں ہوئے ہیں۔
افغانستان کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان رحمت اللہ اندار نے کہا کہ مجموعی طور پر ان نقصانات کی ذمہ داری طالبان عسکریت پسندوں پر عائد ہوتی ہے۔
فروری میں ملک میں ٹارگیٹ حملے کے دوران 264 افراد ہلاک اور 278 لوگ زخمی ہوئے تھے۔