ETV Bharat / international

طالبان عام معافی کا اعلان، خواتین سے حکومت میں شامل ہونے کی اپیل

طالبان نے افغانستان میں عام معافی کا اعلان کیا ہے اور خواتین پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت میں شامل ہوں، طالبان ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے افغان سرکاری ٹی وی پر یہ تبصرہ کیا جو کہ اب طالبان کے قبضے میں ہے۔

taliban announces amnesty and urges women to join government
طالبان نے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے خواتین سے حکومت میں شامل ہونے اپیل کی
author img

By

Published : Aug 17, 2021, 2:06 PM IST

Updated : Aug 18, 2021, 8:17 AM IST

طالبان ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی منگل کے روز افغان سرکاری ٹی وی پر یہ تبصرہ کیا ہے (جو کہ اب طالبان کے قبضے میں ہے) کہ طالبان نے افغانستان میں عام معافی کا اعلان کیا ہے اور خواتین پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت میں شامل ہوں۔

افغانستان کے لیے عسکریت پسندوں کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے سمنگانی نے کہا کہ امارت اسلامیہ نہیں چاہتی کہ خواتین مظلوم ہوں۔ انہیں شریعت کے مطابق حکومتی ڈھانچے میں شامل ہونا چاہیے۔

سمنگانی نے کہا حکومت کا ڈھانچہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے لیکن ہمارے تجربے کی بنیاد پر اس میں مکمل اسلامی قیادت ہونی چاہیے اور تمام فریقوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے۔

سمنگانی نے دیگر تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ پہلے ہی اسلامی قانون کے قوانین کو جانتے تھے جن کی طالبان توقع کرتے تھے کہ وہ ان پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ مسلمان ہیں اور ہم انہیں یہاں اسلام پر مجبور کرنے کے لیے نہیں آئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اگرچہ کابل میں زیادتیوں یا لڑائی جھگڑوں کی کوئی بڑی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے اور بہت سے کابل کے باشندے گھروں میں ہی رہ رہے ہیں کیونکہ طالبان کے قبضے کے بعد جیل کو خالی کرا دیا گیا اور اسلحہ لوٹنے کے بعد سے خوفزدہ ہیں۔

پرانی نسلوں کو ان کے اسلامی نظریات یاد ہیں، جن میں 11 ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں کے بعد امریکی قیادت میں حملے سے پہلے ان کے دور میں سنگسار اور سرعام پھانسی شامل تھی۔

واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان اب نئی حکومت کو تشکیل دینے میں مصروف ہیں۔

طالبان ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی منگل کے روز افغان سرکاری ٹی وی پر یہ تبصرہ کیا ہے (جو کہ اب طالبان کے قبضے میں ہے) کہ طالبان نے افغانستان میں عام معافی کا اعلان کیا ہے اور خواتین پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت میں شامل ہوں۔

افغانستان کے لیے عسکریت پسندوں کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے سمنگانی نے کہا کہ امارت اسلامیہ نہیں چاہتی کہ خواتین مظلوم ہوں۔ انہیں شریعت کے مطابق حکومتی ڈھانچے میں شامل ہونا چاہیے۔

سمنگانی نے کہا حکومت کا ڈھانچہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے لیکن ہمارے تجربے کی بنیاد پر اس میں مکمل اسلامی قیادت ہونی چاہیے اور تمام فریقوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے۔

سمنگانی نے دیگر تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ پہلے ہی اسلامی قانون کے قوانین کو جانتے تھے جن کی طالبان توقع کرتے تھے کہ وہ ان پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ مسلمان ہیں اور ہم انہیں یہاں اسلام پر مجبور کرنے کے لیے نہیں آئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اگرچہ کابل میں زیادتیوں یا لڑائی جھگڑوں کی کوئی بڑی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے اور بہت سے کابل کے باشندے گھروں میں ہی رہ رہے ہیں کیونکہ طالبان کے قبضے کے بعد جیل کو خالی کرا دیا گیا اور اسلحہ لوٹنے کے بعد سے خوفزدہ ہیں۔

پرانی نسلوں کو ان کے اسلامی نظریات یاد ہیں، جن میں 11 ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں کے بعد امریکی قیادت میں حملے سے پہلے ان کے دور میں سنگسار اور سرعام پھانسی شامل تھی۔

واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان اب نئی حکومت کو تشکیل دینے میں مصروف ہیں۔

Last Updated : Aug 18, 2021, 8:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.