ETV Bharat / international

پاکستان: ذہنی بیمار قیدیوں کی پھانسی پر پابندی - بحالی کے لیے فارنزک سائیکاٹرک سینٹر قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے

پاکستان سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ایسے ذہنی بیمار قیدی جو اپنے خلاف دی گئی سزا کا جواز یا وجہ سمجھنے سے قاصر ہوں، ان کی سزائے موت پر عمل درآمد کو انصاف کے منافی قرار دیا ہے۔

supreme court of pakistan bans execution of people with mental illness
پاکستان: ذہنی بیمار قیدیوں کی پھانسی پر پابندی
author img

By

Published : Feb 11, 2021, 4:55 PM IST

پاکستان سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ دیا ہے کہ سنگین ذہنی بیماری میں مبتلا قیدی، خاص طور پر وہ لوگ جو سزا کی نوعیت کو نہیں سمجھ سکتے ہیں، ان کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

یہ فیصلہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے گذشتہ روز دیا تھا۔ اس سے قبل پانچ رکنی بینچ نے تین قیدیوں کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جن کے وکلا نے ذہنی معذوری کا حوالہ دیتے ہوئے سزاؤں پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔

supreme court of pakistan bans execution of people with mental illness
پاکستان کی سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر کوئی قصوروار قیدی، ذہنی بیماری کی وجہ سے اپنی سزا کے پیچھے اس کی دلیل اور وجہ کو سمجھنے سے قاصر ہے تو سزائے موت پر عمل کرنا انصاف کے تقاضے کو پورا نہیں کرے گا۔ عدالت نے کہا کہ سنگین ذہنی بیماری میں مبتلا افراد کی سزائے موت پر مؤثر طریقے سے پابندی عائد کی جاتی ہے۔

پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والا ملک مانا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، سنہ 2019 میں پاکستان میں چار ہزار 225 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔

پاکستان کے تعزیراتی قانون میں قتل، اجتماعی جنسی زیادتی، اغوا اور توہین رسالت جیسے 33 سے زیادہ جرائم کی سزا موت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: پبلشر کے قتل معاملے میں آٹھ افراد کو سزائے موت

ایمنسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 میں پاکستان کی عدالتوں نے 632 سے زیادہ معاملوں میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا، جو اس برس دنیا بھر میں سزائے موت کا 27.3 فیصد ہے۔

حقوق انسانی اور حقوق نسواں کی تنظیموں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے کیونکہ اس فیصلے میں ان لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے جو انصاف کے نظام کے غلط استعمال کا شکار سمجھے جاتے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ پاکستان کے ہیومن رائٹس کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ذہنی بیماری والے قیدی سب سے زیادہ خطرے میں ہیں اور ایسے قیدیوں کو سزائے موت نہیں دی جاسکتی ہے۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو جیل کے ضابطوں پر نظرثانی اور ترمیم، ذہنی امراض کے ماہرین پر مشتمل میڈیکل بورڈز کے قیام اور ذہنی بیمار قیدیوں کی نگہداشت اور بحالی کے لیے فارنزک سائیکاٹرک سینٹر قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

پاکستان سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ دیا ہے کہ سنگین ذہنی بیماری میں مبتلا قیدی، خاص طور پر وہ لوگ جو سزا کی نوعیت کو نہیں سمجھ سکتے ہیں، ان کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

یہ فیصلہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے گذشتہ روز دیا تھا۔ اس سے قبل پانچ رکنی بینچ نے تین قیدیوں کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جن کے وکلا نے ذہنی معذوری کا حوالہ دیتے ہوئے سزاؤں پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔

supreme court of pakistan bans execution of people with mental illness
پاکستان کی سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر کوئی قصوروار قیدی، ذہنی بیماری کی وجہ سے اپنی سزا کے پیچھے اس کی دلیل اور وجہ کو سمجھنے سے قاصر ہے تو سزائے موت پر عمل کرنا انصاف کے تقاضے کو پورا نہیں کرے گا۔ عدالت نے کہا کہ سنگین ذہنی بیماری میں مبتلا افراد کی سزائے موت پر مؤثر طریقے سے پابندی عائد کی جاتی ہے۔

پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والا ملک مانا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، سنہ 2019 میں پاکستان میں چار ہزار 225 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔

پاکستان کے تعزیراتی قانون میں قتل، اجتماعی جنسی زیادتی، اغوا اور توہین رسالت جیسے 33 سے زیادہ جرائم کی سزا موت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش: پبلشر کے قتل معاملے میں آٹھ افراد کو سزائے موت

ایمنسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 میں پاکستان کی عدالتوں نے 632 سے زیادہ معاملوں میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا، جو اس برس دنیا بھر میں سزائے موت کا 27.3 فیصد ہے۔

حقوق انسانی اور حقوق نسواں کی تنظیموں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے کیونکہ اس فیصلے میں ان لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے جو انصاف کے نظام کے غلط استعمال کا شکار سمجھے جاتے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ پاکستان کے ہیومن رائٹس کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ ذہنی بیماری والے قیدی سب سے زیادہ خطرے میں ہیں اور ایسے قیدیوں کو سزائے موت نہیں دی جاسکتی ہے۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو جیل کے ضابطوں پر نظرثانی اور ترمیم، ذہنی امراض کے ماہرین پر مشتمل میڈیکل بورڈز کے قیام اور ذہنی بیمار قیدیوں کی نگہداشت اور بحالی کے لیے فارنزک سائیکاٹرک سینٹر قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.