اسرائیل نے اپنے نئے تعلیمی سال کا آغاز کر دیا ہے، حالانکہ کورونا وائرس کے کیسز میں مستقل طور پر اضافہ جاری ہے۔
منگل سے ملک بھر میں زیادہ تر اسکولوں میں تعلیم کا آغاز ہو جائے گا۔ اس دوران تقریبا 24 لاکھ طلبا اسکولوں کا رخ کریں گے۔
حالانکہ 23 علاقے ایسے ہیں جہاں متاثرین کی تعداد زیادہ ہے، ایسے علاقوں میں اسکولوں کو تاخیر سے کھولا جائے گا۔
تیسری جماعت اور اس سے اوپر کے طلبا کو کلاس روم میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ زیادہ تر کلاسز میں طلبا کی تعداد 18 تک ہی محدود کر دی گئی ہے۔
مڈل اور ہائی اسکول کے طلبا ہفتے میں دو بار کلاس روم میں تعلیم حاصل کریں گے، جبکہ اسباق کو ڈیجیٹل ذرائع سے یاد کریں گے۔
خیال رہے کہ مئی میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعد اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے بعد نئے معاملات میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔
اسرائیل میں اب تک ایک لاکھ 16 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 939 افراد کی موت ہوئی ہے۔