سعودی عرب کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ ملک کے آرامكو تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا ثبوت پیش کرے گا۔
الاخباریہ براڈكاسٹر کے مطابق وزارت دفاع کے ایک ترجمان کی جانب سے اس سلسلہ میں ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا جائے گا۔
برااڈكاسٹر نے وزارت کے حوالہ سے بتایا کہ تیل تنصیبات پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے اور حملے میں استعمال کیے گئے ان ہتھیاروں کے ثبوت پیش کیے جائیں گے۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حملہ کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو دعوت دی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتہ کو سعودی عرب میں واقع دنیا کے سب سے بڑے تیل تنصیبات پر ہوئے ڈرون حملے کا اثر تیل کے عالمی مارکیٹ پر بھی پڑا ہے۔
امریکہ نے اس حملے کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، تاہم ایران نے اس کی تردید کی ہے۔ سعودی عرب نے اس حملے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ، امریکہ اور بین الاقوامی تحقیقاتی ماہرین کو دعوت دی ہے۔
دریں اثنا بھارت نے سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ہوئے حملوں کی مذمت کے ساتھ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کرنے کے اپنے عزم کو دوہرایا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے کہا وہ سعودی عرب کے عبقیق اور خُرَیص تیل تنصیبات پر 14 ستمبر سنہ 2019 کو ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور ہر طرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرنے کے اپنے عزائم کا اعادہ کرتے ہیں۔