سعودی وزارت اسلامی امور نے بتایا کہ رواں برس حج سے قبل منیٰ، مزدلفہ اور عرفات کی تمام مسجدوں میں جراثیم کش صفائی اور سینیٹائزیشن کا کام مکمل ہو گیا۔
وزارت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مسجد نمرہ میں کورونا وائرس سے حفاظت کے سبھی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ مسجد کے اندر ایئرکنڈیشننگ کے نئے سسٹم نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
عازمین حج کے لیے خصوصی رفع حاجت گاہیں تیار کرائی گئی ہیں۔ ان کے لیے گزر گاہوں کا بھی خصوصی نظم کیا گیا ہے۔ مزدلفہ میں مسجد المشعر الحرام کو بھی تمام سہو لتوں سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔
مسجد نمرہ میں جو قالین بچھائے گئے ہیں وہ ایک لاکھ 10 ہزار مربع میٹر سے زیادہ رقبے کا احاطہ کرتے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے اور فریضہ حج ادا کرنے والوں کے لئے مسجد کے احاطے میں رہنما اسکرین بھی نصب ہیں۔
مجموعی طور پر کہا جائے تو انفیکشن پر قابو پانے کی سہولیات انتہائی اعلی درجے کی ہیں۔ مثلا حجاج کرام کے لئے ہاتھ کی صفائی ، ماسک پہننا، سوشل ڈسٹنسنگ اور بسوں میں رہتے ہوئے انہیں صحت سے متعلق آگاہ کرتے رہنا جب تک وہ مکہ نہ پہنچ جائیں۔
واضح رہے کہ حالیہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب رواں برس کورونا وائرس کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا نظم کیا گیا ہے۔ اس کا اعلان گذشتہ ماہ ہی کر دیا گیا تھا۔