ETV Bharat / international

شام کے لیے چین اور روس ولن کیوں بن گئے؟

author img

By

Published : Jul 8, 2020, 6:59 PM IST

اس قرار داد کا مسودہ 2 غیر مستقل رکن بیلجیئم اور جرمنی کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس مسودے میں ترکی کے راستے دو سرحدی گزر گاہوں کے ذریعہ شام کو امداد پہنچانے کی مدت میں ایک برس کی توسیع کی بات تھی۔

sdf
sdf

جنگ زدہ ملک شام میں امداد پہنچانے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کے مسودے کو روس اور چین نے ویٹو کر دیا۔

ویڈیو

اس قرار داد کا مسودہ 2 غیر مستقل رکن بیلجیئم اور جرمنی کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس مسودے میں ترکی کے راستے دو سرحدی گزر گاہوں کے ذریعہ شام کو امداد پہنچانے کی مدت میں ایک برس کی توسیع کی بات تھی۔

سفارت کاروں کے مطابق فی الحال اس مقصد کے لیے دو سرحدی گزر گاہوں کا استعمال کیا جاتا ہے، تاہم مذاکرات کے دوران روس نے مطالبہ کیا کہ امدادی رسد کی مدت میں محض 6 ماہ کی توسیع کی جائے اور صرف ایک ہی سرحدی گزر گاہ کا استعمال کیا جائے۔

مذکورہ قرار داد کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے 13 اراکین ممالک نے جرمنی اور بیلجیم کی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا ہے، جبکہ چین اور روس نے مخالفت میں ووٹنگ کی ہے۔ اس طرح مستقل ممالک کی مخالفت کے سبب یہ قرار داد مسترد کیا جاتا ہے۔

شام میں امداد پہنچانے سے متعلق سلامتی کونسل کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ
شام میں امداد پہنچانے سے متعلق سلامتی کونسل کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ

سنہ 2011 سے شام میں خانہ جنگی کے آغاز سے اب تک روس نے 15 بار ویٹو کا استعمال کیا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مجموعی طور پر 15 اراکین ہوتے ہیں۔ ان میں سے 5 مستقل، جبکہ 10 غیر مستقل، جن کا انتخاب ہر دو برس کے لیے کیا جاتا ہے۔

امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین سلامی کونسل کے مستقل اراکین ہیں۔ ان میں سے ہر کسی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں اپنے ویٹو کے حق کا استعمال کر کے قرارداد کو مسترد کر سکتے ہیں۔

کسی بھی قرار داد کی منظوری کے لیے پانچوں مستقل اراکین کا متفقہ طور پر راضی ہونا ضروری ہے۔ اگر ان پانچوں میں سے کسی ایک نے بھی مخالفت کی تو قرار داد کو مسترد سمجھا جائے گا۔

جنگ زدہ ملک شام میں امداد پہنچانے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کے مسودے کو روس اور چین نے ویٹو کر دیا۔

ویڈیو

اس قرار داد کا مسودہ 2 غیر مستقل رکن بیلجیئم اور جرمنی کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس مسودے میں ترکی کے راستے دو سرحدی گزر گاہوں کے ذریعہ شام کو امداد پہنچانے کی مدت میں ایک برس کی توسیع کی بات تھی۔

سفارت کاروں کے مطابق فی الحال اس مقصد کے لیے دو سرحدی گزر گاہوں کا استعمال کیا جاتا ہے، تاہم مذاکرات کے دوران روس نے مطالبہ کیا کہ امدادی رسد کی مدت میں محض 6 ماہ کی توسیع کی جائے اور صرف ایک ہی سرحدی گزر گاہ کا استعمال کیا جائے۔

مذکورہ قرار داد کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے 13 اراکین ممالک نے جرمنی اور بیلجیم کی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا ہے، جبکہ چین اور روس نے مخالفت میں ووٹنگ کی ہے۔ اس طرح مستقل ممالک کی مخالفت کے سبب یہ قرار داد مسترد کیا جاتا ہے۔

شام میں امداد پہنچانے سے متعلق سلامتی کونسل کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ
شام میں امداد پہنچانے سے متعلق سلامتی کونسل کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ

سنہ 2011 سے شام میں خانہ جنگی کے آغاز سے اب تک روس نے 15 بار ویٹو کا استعمال کیا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مجموعی طور پر 15 اراکین ہوتے ہیں۔ ان میں سے 5 مستقل، جبکہ 10 غیر مستقل، جن کا انتخاب ہر دو برس کے لیے کیا جاتا ہے۔

امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین سلامی کونسل کے مستقل اراکین ہیں۔ ان میں سے ہر کسی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں اپنے ویٹو کے حق کا استعمال کر کے قرارداد کو مسترد کر سکتے ہیں۔

کسی بھی قرار داد کی منظوری کے لیے پانچوں مستقل اراکین کا متفقہ طور پر راضی ہونا ضروری ہے۔ اگر ان پانچوں میں سے کسی ایک نے بھی مخالفت کی تو قرار داد کو مسترد سمجھا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.