محکمہ ریل کے وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ 'رواں برس اکتوبر یا پھر نومبر کے درمیان بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ ہوسکتی ہے۔'
اس سے قبل پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ' اگر جنگ ہوئی دو جوہوری جنگ میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوگا۔'
اس بیان کے بعد ہی شیخ رشید احمد نے بھی دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کی بات کہی تھی۔
پاکستانی وزیر شیخ راشید احمد اپنے متنازع بیانات کے لیے معروف ہیں جس کی وجہ سے اکثر وہ سرخیوں میں بھی رہتے ہیں۔
انھوں نے پاکستان کی ایک نجی نیوز چینل سے بات چیت میں کہا 'کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے کے سبب بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے'۔
انہوں نے پاکستان ریڈٰیو سے بات چیت میں کہا کہ دنیا بھر کے رہنما چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر بات چیت کے ذریعے حل ہو۔
اس ماہ کے اوائل میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثت کو ختم کر دیا تھا جس پر پاکستان نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ لیکن بھارت کا کہنا ہے کہ اس کا اندرونی معاملہ ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ کشمیر ایک متنازع خطہ ہے اور بھارت کا یہ قدم عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے اس کے خلاف عالمی سطح پر سفارتی کوششیں شروع کی ہیں اور چین کی مدد سے اقوام متحدہ میں ایک کلوز ڈور میٹنگ بھی ہوئی ہے۔
بھارت کے اس فیصلے کے بعد سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔ کشمیر میں بھی ہر جانب سکیورٹی کا پہرہ ہے اور بھارت کا موقف ہے کہ حالات پوری طرح سے قابو میں ہیں۔