امریکا کی جانب سے افغانستان کے تقریباً دس ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کرنے اور امارت اسلامیہ افغانستان پر پابندیاں US sanctions on Afghanistanعائد کیے جانے کے بعد اتوار کو درجنوں افراد کابل کی سڑکوں پر احتجاج کرکے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ برس اگست میں افغانستان میں طالبان کے قبضہ کے بعد امریکہ نے افغان سنٹرل بینک کے دس ارب امریکی ڈالر کے اثاثے ضبط کر لیے تھے۔ اس کے علاوہ عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی افغانستان کے فنڈ کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے افغانی معیشت کو مسئلہ درپیش ہے۔
افغانستان کی مقامی میڈیا خامہ پریس کی خبر کے مطابق، مظاہرین نے افغانستان پر امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا کیونکہ اس نے اقتصادی بحران کو بڑھا دیا ہے۔Protests in Kabul against US Sanctions
مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکا کو افغانستان پر عائد پابندیاں ہٹانا چاہیے اور افغانستان پر معاشی دباؤ کم کرنا چاہیے اور افغان عوام کو اپنے ملک کی تعمیر نو کی اجازت دینی چاہیے۔
مظاہرین ہاتھوں میں تختیاں لیے تھے جس پر لکھا تھا ’ہمارا ضبط کیا ہواپیسہ واپس ہونا چاہیے‘ اور ’ہمیں ہمارا پیسہ واپس کرو‘۔
یہ بھی پڑھیں:
بند ہوچکے امریکہ سفارتخانہ کے نزدیک ایک شخص نے کہا کہ افغانوں کی خاص مانگ ہے کہ ہمارا پیسہ بحال کیا جائے۔ یہ ہمارا حق ہے۔ انہیں ہمیں ہمارا حق دینا چاہئے ورنہ ہم اپنی آواز اٹھانے کے لیے مظاہرہ جاری رکھیں گے۔
اس دوران افغانستان کے لیے غیر ملکی امداد کی بندش نے افغانستان کے پہلے سے کمزور معاشی نظام کو مفلوج کر دیا ہے اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔