ETV Bharat / international

میانمار: منڈالے میں فوجی حکومت کے خلاف ریلوے کارکنان کا مظاہرہ - Protesters return to streets of Mandalay

مظاہرین نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑھتی ہوئی کارروائی کو دیکھتے ہوئے اپنے مظاہروں کی شکل کو بدلتے ہوئے اسے چھوٹے گروپ میں تبدیل کر دیا ہے تاکہ ہجوم کے نام پر سکیورٹی فورسز براہ راست گولہ باری کا استعمال نہ کریں۔

Protesters return to streets of Mandalay
Protesters return to streets of Mandalay
author img

By

Published : Mar 12, 2021, 1:20 PM IST

میانمار کے سابقہ دارالحکومت منڈالے میں جمعہ کے روز ریلوے کارکنوں نے فوجی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

میانمار: منڈالے میں فوجی حکومت کے خلاف ریلوے کارکنان کا مظاہرہ

اس دوران سکیورٹی فوسز کے متنبہ کرنے کے باوجود ریلوے کے تقریباً 500 کارکنان نے شہر کی اہم شاہراہ پر مارچ کیا۔

مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز شہر میں مظاہرہ کر رہا ایک شخص سکیورٹی فورسز کی گولی سے ہلاک ہو گیا تھا۔

اس دوران یکم فروری سے اب تک شہر میں بڑی ریلیاں اور مارچ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار کی فوجی حکومت کو کوئی ملک تسلیم نہ کرے: میانمار کے سفیر

اس کے بعد مظاہرین نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑھتی ہوئی کارروائی کو دیکھتے ہوئے اپنے مظاہروں کی شکل کو بدلتے ہوئے اسے چھوٹے گروپ میں تبدیل کر دیا ہے تاکہ ہجوم کے نام پر سکیورٹی فورسز براہ راست گولہ باری کا استعمال نہ کرے۔

مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ یکم فروری کو ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں بے دخل ہونے کے بعد آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو اقتدار میں بحال کیا جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے ساری طاقتوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا تھا اور کاؤنسلر آنگ سان سوچی اور صدر ون منٹ سمیت دیگر اعلی افسران کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان پر انتخابات میں بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ممالک نے میانمار کے اعلی فوجی افسران پر پابندی عائد کر دی ہے۔

میانمار کے سابقہ دارالحکومت منڈالے میں جمعہ کے روز ریلوے کارکنوں نے فوجی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

میانمار: منڈالے میں فوجی حکومت کے خلاف ریلوے کارکنان کا مظاہرہ

اس دوران سکیورٹی فوسز کے متنبہ کرنے کے باوجود ریلوے کے تقریباً 500 کارکنان نے شہر کی اہم شاہراہ پر مارچ کیا۔

مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز شہر میں مظاہرہ کر رہا ایک شخص سکیورٹی فورسز کی گولی سے ہلاک ہو گیا تھا۔

اس دوران یکم فروری سے اب تک شہر میں بڑی ریلیاں اور مارچ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار کی فوجی حکومت کو کوئی ملک تسلیم نہ کرے: میانمار کے سفیر

اس کے بعد مظاہرین نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑھتی ہوئی کارروائی کو دیکھتے ہوئے اپنے مظاہروں کی شکل کو بدلتے ہوئے اسے چھوٹے گروپ میں تبدیل کر دیا ہے تاکہ ہجوم کے نام پر سکیورٹی فورسز براہ راست گولہ باری کا استعمال نہ کرے۔

مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ یکم فروری کو ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں بے دخل ہونے کے بعد آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو اقتدار میں بحال کیا جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے ساری طاقتوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا تھا اور کاؤنسلر آنگ سان سوچی اور صدر ون منٹ سمیت دیگر اعلی افسران کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان پر انتخابات میں بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ممالک نے میانمار کے اعلی فوجی افسران پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.