ETV Bharat / international

Popularity of Gandhi in World: بین الاقوامی برادری میں بھی بابائے قوم مہاتما گاندھی کی مقبولیت - مہاتما گاندھی کی برسی

اگرچہ مہاتما گاندھی Mahatma Gandhi کے قتل کے 74 سال گزر چکے ہیں لیکن ان کی مقبوليت بھارت سمیت دنیا میں آج بھی مسلّم Popularity of Gandhi in World ہے۔ دنیا کے مشہور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن نے مہاتما گاندھی کو دنیا کے بہترین سیاستدانوں میں سے ایک قرار دیا جب کہ مارٹن لوتھر کنگ، نيلسن مينڈيلا اور دلائی لاما سے لے کر باراک اوباما تک نے مہاتما گاندھی کو اپنے ليے ايک مثالی شخصيت قرار ديا۔

popularity of Father of the Nation Mahatma Gandhi in the international community
بین الاقوامی برادری میں بھی بابائے قوم مہاتما گاندھی کی مقبولیت
author img

By

Published : Jan 30, 2022, 4:06 PM IST

30 جنوری 1948 بھارت کے لیے ایک اداس دن تھا کیونکہ اسی دن بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کو ناتھو رام گوڈسے نے قتل کر دیا تھا Mahatma Gandhi death anniversary۔ اگرچہ مہاتما گاندھی کی موت کو 74 سال گزر چکے ہیں لیکن ان کی مقبوليت بھارت سمیت دنیا Popularity of Gandhi in World میں آج بھی مسلّم ہے۔

مارٹن لوتھر کنگ، نيلسن مينڈيلا اور دلائی لاما سے لے کر باراک اوباما تک نے مہاتما گاندھی Mahatma Gandhi کو اپنے ليے ايک مثالی شخصيت قرار ديا ہے۔

1999 میں شائع ہونے والے امریکی میگزین 'ٹائم' کی طرف سے منتخب کردہ 20ویں صدی کی مشہور شخصیات میں البرٹ آئن سٹائن اور فرینکلن روزویلٹ کے بعد مہاتما گاندھی تیسرے نمبر پر تھے۔

دنیا کے مشہور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن نے مہاتما گاندھی کو دنیا کے بہترین سیاستدانوں میں سے ایک قرار دیا۔ وہ انڈین نیشنل لبریشن موومنٹ کے عظیم رہنما تھے۔ ہندوستان میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جو گاندھی جی کے بارے میں نہ جانتا ہو۔ ان کے نظریے نے ہندوستان کو آزادی تک پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو مہاتما گاندھی کے امن کے پیغام کو عام کرنا چاہیے: یو این جنرل سیکرٹری

گاندھی پر ريسرچ کرنے والے امريکی مائيکل نيگلر لکھتے ہیں کہ گاندھی کے نظريات متاثر کن، تضادات سے خالی اور پر زور ہیں اسی ليے آج بھی وہ جديد ہيں، اُن ميں وقت کے دھارے کے خلاف چلنے کی ہمت تھی۔ اُنہوں نے بنی نوع انسان کی دريافتوں ميں سے ايک بڑی دريافت کی، يعنی يہ کہ عدم تشدد ايک ايسا ہتھيار ہے، جو ہر شخص ہرصورتحال ميں استعمال ميں لا سکتا ہے۔‘‘

گاندھی کا اثر نہ صرف بھارت میں نظر آتا ہے بلکہ انہیں بین الاقوامی برادری میں بھی بہت عزت حاصل ہے۔ مثال کے طور پر اقوام متحدہ کی 61ویں جنرل اسمبلی میں ہر برس 2 اکتوبر کو عدم تشدد کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔کیونکہ یہ دن گاندھی جی کا یوم پیدائش ہے۔

تاریخی دستاویزات کے مطابق گاندھی جی نے اپنی زندگی کے دوران مجموعی طور پر تین مرتبہ بھارت کی آزادی کے لیے عدم تشدد پر مبنی عدم تعاون کی تحریکیں چلائیں، 17 بار بھوک ہڑتال کی۔ وہ 18 بار پکڑے گئے اور جیل میں ڈالے گئے۔ اور انھیں پانچ بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ان کا ارادہ کبھی بھی کمزور نہیں ہوا۔

اپنی پوری زندگی میں، گاندھی نے بھارت کی آزادی اور قومی ہم آہنگی کے لیے بہت بڑا تعاون کیا۔ انہوں نے بھارت کی تاریخ پر گہرا اثر ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: گاندھی جی کا عدم تشدد کا راستہ بزدلانہ نہیں: یو این اجلاس کے صدر

فلسفیانہ فکر کے تناظر میں گاندھی جی امن کی وکالت کرتے تھے۔ سیاست کے لحاظ سے انہوں نے ایک عدم تشدد انقلاب کے ذریعے برطانوی استعمار پر شدید حملہ کیا، بھارتی عوام کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا اور آخر کار بھارت نے آزادی حاصل کر لی۔ معیشت کے تناظر میں، اس نے ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑوں پر زور دیا، اور مغرب کی مادیت پسند تہذیب کی مخالفت کی۔ سماجی فکر کے لحاظ سے انہوں نے ایک پرامن اور ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر کی پوری کوشش کی۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ مہاتما گاندھی کے نظریات نہ صرف بھارتی عوام کا عظیم اثاثہ ہیں بلکہ عالمی لوگوں کی قیمتی روحانی دولت بھی ہیں۔

گاندھی دو اکتوبر سن 1869 کو رياست گجرات ميں پيدا ہوئے تھے۔ اُن کا نام موہن داس کرم چند رکھا گيا۔ انہوں نے لندن ميں قانون کی تعليم حاصل کی۔ سن 1920 ميں انہوں نے کانگريس پارٹی کی قيادت سنبھالی۔ 30 جنوری سنہ 1948 کو ايک ہندو قوم پرست ناتھو رام گوڈسے نے انہيں قتل کرديا۔

مہاتما گاندھی کی تعليمات کی تين بنياديں ہيں: عدم تشدد يا آہنسا، سچائی پر مضبوطی سے جمے رہنا يا ستيہ گرہ اور انفرادی سياسی حق رائے دہی يا سوراج، کافی زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔

30 جنوری 1948 بھارت کے لیے ایک اداس دن تھا کیونکہ اسی دن بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کو ناتھو رام گوڈسے نے قتل کر دیا تھا Mahatma Gandhi death anniversary۔ اگرچہ مہاتما گاندھی کی موت کو 74 سال گزر چکے ہیں لیکن ان کی مقبوليت بھارت سمیت دنیا Popularity of Gandhi in World میں آج بھی مسلّم ہے۔

مارٹن لوتھر کنگ، نيلسن مينڈيلا اور دلائی لاما سے لے کر باراک اوباما تک نے مہاتما گاندھی Mahatma Gandhi کو اپنے ليے ايک مثالی شخصيت قرار ديا ہے۔

1999 میں شائع ہونے والے امریکی میگزین 'ٹائم' کی طرف سے منتخب کردہ 20ویں صدی کی مشہور شخصیات میں البرٹ آئن سٹائن اور فرینکلن روزویلٹ کے بعد مہاتما گاندھی تیسرے نمبر پر تھے۔

دنیا کے مشہور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن نے مہاتما گاندھی کو دنیا کے بہترین سیاستدانوں میں سے ایک قرار دیا۔ وہ انڈین نیشنل لبریشن موومنٹ کے عظیم رہنما تھے۔ ہندوستان میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جو گاندھی جی کے بارے میں نہ جانتا ہو۔ ان کے نظریے نے ہندوستان کو آزادی تک پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو مہاتما گاندھی کے امن کے پیغام کو عام کرنا چاہیے: یو این جنرل سیکرٹری

گاندھی پر ريسرچ کرنے والے امريکی مائيکل نيگلر لکھتے ہیں کہ گاندھی کے نظريات متاثر کن، تضادات سے خالی اور پر زور ہیں اسی ليے آج بھی وہ جديد ہيں، اُن ميں وقت کے دھارے کے خلاف چلنے کی ہمت تھی۔ اُنہوں نے بنی نوع انسان کی دريافتوں ميں سے ايک بڑی دريافت کی، يعنی يہ کہ عدم تشدد ايک ايسا ہتھيار ہے، جو ہر شخص ہرصورتحال ميں استعمال ميں لا سکتا ہے۔‘‘

گاندھی کا اثر نہ صرف بھارت میں نظر آتا ہے بلکہ انہیں بین الاقوامی برادری میں بھی بہت عزت حاصل ہے۔ مثال کے طور پر اقوام متحدہ کی 61ویں جنرل اسمبلی میں ہر برس 2 اکتوبر کو عدم تشدد کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔کیونکہ یہ دن گاندھی جی کا یوم پیدائش ہے۔

تاریخی دستاویزات کے مطابق گاندھی جی نے اپنی زندگی کے دوران مجموعی طور پر تین مرتبہ بھارت کی آزادی کے لیے عدم تشدد پر مبنی عدم تعاون کی تحریکیں چلائیں، 17 بار بھوک ہڑتال کی۔ وہ 18 بار پکڑے گئے اور جیل میں ڈالے گئے۔ اور انھیں پانچ بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ان کا ارادہ کبھی بھی کمزور نہیں ہوا۔

اپنی پوری زندگی میں، گاندھی نے بھارت کی آزادی اور قومی ہم آہنگی کے لیے بہت بڑا تعاون کیا۔ انہوں نے بھارت کی تاریخ پر گہرا اثر ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: گاندھی جی کا عدم تشدد کا راستہ بزدلانہ نہیں: یو این اجلاس کے صدر

فلسفیانہ فکر کے تناظر میں گاندھی جی امن کی وکالت کرتے تھے۔ سیاست کے لحاظ سے انہوں نے ایک عدم تشدد انقلاب کے ذریعے برطانوی استعمار پر شدید حملہ کیا، بھارتی عوام کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا اور آخر کار بھارت نے آزادی حاصل کر لی۔ معیشت کے تناظر میں، اس نے ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑوں پر زور دیا، اور مغرب کی مادیت پسند تہذیب کی مخالفت کی۔ سماجی فکر کے لحاظ سے انہوں نے ایک پرامن اور ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر کی پوری کوشش کی۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ مہاتما گاندھی کے نظریات نہ صرف بھارتی عوام کا عظیم اثاثہ ہیں بلکہ عالمی لوگوں کی قیمتی روحانی دولت بھی ہیں۔

گاندھی دو اکتوبر سن 1869 کو رياست گجرات ميں پيدا ہوئے تھے۔ اُن کا نام موہن داس کرم چند رکھا گيا۔ انہوں نے لندن ميں قانون کی تعليم حاصل کی۔ سن 1920 ميں انہوں نے کانگريس پارٹی کی قيادت سنبھالی۔ 30 جنوری سنہ 1948 کو ايک ہندو قوم پرست ناتھو رام گوڈسے نے انہيں قتل کرديا۔

مہاتما گاندھی کی تعليمات کی تين بنياديں ہيں: عدم تشدد يا آہنسا، سچائی پر مضبوطی سے جمے رہنا يا ستيہ گرہ اور انفرادی سياسی حق رائے دہی يا سوراج، کافی زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.