پاکستان کے کراچی شہر میں مشتبہ ہائیڈروجن سلفائٹ گیس کے رساؤ سے 8 لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور 100 سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کے افسران نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ وفاقی محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ یہ گیس رساؤ پیر کی رات کو ہوا تھا اور اس میں 7 لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور ایک دوسرے شخص نے کے پی ٹی اسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔
سینئر ڈاکٹر سیمین جمالی نے بتایا کہ 10 لوگوں کو جناح اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے اور 60 دیگر کا ضیاء الدین اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 100 مریضوں کو اتوار کی رات ضیاء الدین اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے اور ابتدائی علاج کےبعد انہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
ان سبھی کو سانس لینے میں دقتیں اور پیٹ میں درد کی شکایتوں کے بعد فوری طور سے آکسیجن دی گئی۔ وفاقی محکمہ صحت کے سکریٹری زاہد علی عباسی نے پیر کی شام اسپتال کا دورہ کیا تھا۔
اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر عاصم حسین نے سبھی گیس متاثروں کو مفت علاج کرنے کا حکم دیا ہے۔محکمہ صحت کے ملازمین ابھی بھی اس شعبہ میں آکر لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دینےکے علاوہ انہیں ماسک پہننے اور گھروں اور کھڑکیوں کے دروازے بند کرنے کامشورہ دے رہے ہیں۔
مرکزی وزیر سید مراد علی شاہ نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو باہر نکالنے کا حکم دیا ہے۔