آج ذی الحجہ کی نویں تاریخ اور حج کا دوسرا دن ہے۔ حجاج کرام کا قافہ آج میدان عرفات میں مقیم تھا۔
نویں ذی الحجہ کے روز سورج طلوع ہونے كے بعد حجاج کرام عرفات كى طرف روانہ ہوئے تھے، یہاں پہنچ کر ظہر اور عصر كى نمازيں یہاں واقع مسجد نمرہ میں ادا کیں۔
خیال رہے کہ اس روز عرفات کے میدان میں ٹھہرنے کو وقوف عرفات کہا جاتا ہے اور یہ حج کا اہم رکن ہے۔ آج سے تقریبا 14 سو برس قبل حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری حج کے موقع پر سوا لاکھ صحابہ کی جماعت کو اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔
بعد ازاں غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام کا قافلہ عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہو گیا۔ کیوں کہ حجاج کو اس بات کا حکم ہے کہ وہ عرفات کے میدان سے مغرب کی نماز پڑھے بغیر مزدلفہ کے لیے روانہ ہو جائیں اور مزدلفہ میں مغرب اور عشا دونوں نمازیں ایک ساتھ ادا کریں۔
حجاج مزدلفہ میں رات گذارنے کے بعد دسویں ذی الحجہ یعنی حج کے تیسرے روز منی کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ وہاں پہنچ کر قربانی حلق یا قصر اور شیطان کو کنکریاں مارنے کا عمل کریں گے۔