فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق کیے جا رہے اقدامات کو سعودی عرب کی جانب سے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سعودی کابینہ کے اجلاس میں سعودی کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق جدو جہد کرنا ان کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی سطح پر سبھی کوششوں کی حمایت کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ فلسطین کے صدر محمود عباس کے حالیہ سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی عرب نے فلسطینی عوام کو ہرممکن حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت بنائے جانے کی حمایت جاری رکھے گا۔
کابینہ کے اجلاس میں گذشتہ دنوں سعودی عرب کے ریاض میں منعقد ہونے والی خلیجی سلامتی و دفاعی کانفرنس اور اس میں عالمی عسکری قیادت کی شرکت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس دوران خطے کی موجودہ صورت حال، اور اسرائیل کی جانب سے جوہری عدم پھیلائو معاہدے میں شمولیت سے مسلسل انکار کی مذمت کی گئی۔
خیال رہے کہ سنہ 2014 میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ میں فلسطین کو ریاست کا درجہ دلایا تھا، تاہم ابھی تک سرحدی نظام کا عمل ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
فلسطین اسرائیل کی طرح ایک آزاد مکمل ریاست کا درجہ حاصل کرنا چاہتا ہے، لیکن اسرائیل کی جانب سے مسلسل فلسطینی علاقوں پر قبضہ، فلسطینی ریاست کے حامیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔