پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ' کے نام سے ایک نیا اتحاد بنائیں گی جس کا مقصد عمران خان کی زیرقیادت حکومت کو اقتدار سے اتارنا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ کثیرجماعتی کانفرنس کے اجلاس میں اس کا اعلان کیا گیا۔ حزب اختلاف نے اس اقدام کو حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو 'ملک سے نجات دلانے' کے لئے ضروری قرار دیا ہے۔
پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا 'حزب اختلاف وزیراعظم عمران خان کے فوری استعفی کا مطالبہ کرتی ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اس میں وکلا، تاجر، مزدور، کسان اور سول سوسائٹی کی بھی شرکت ہوگی'۔
مولانا فضل الرحمن نے بتایا ہے کہ 'اکتوبر سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں دسمبر میں ملک بھر میں زبردست مظاہرے ہوں گے۔ تیسرے مرحلے میں اگلے برس جنوری میں لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف بڑھے گا'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'منتخب حکومت کو ختم کرنے کے لئے مشترکہ طور پر تمام کوششیں کی جائے گی۔ جس میں حکومت سے عدم اتحاد اور مختلف مرکزی و ریاستی وزرا کا استعفیٰ شامل ہے'۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ 'حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس اتحاد کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کیونکہ موجودہ حکومت مختلف بڑے مسائل کے حل میں تاحال ناکام ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'اگر حکومت برسر اقتدار رہے گی تو ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا'۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ 'حزب اختلاف سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی رہنمائی اور حمایت میں اپنے مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے'۔
تاہم بلاول نے کہا کہ ابھی تک قائد تحریک کے بارے میں فیصلہ ہونا باقی ہے۔
جب یہ پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے لئے کوئی دوسرا امیدوار قابل قبول ہے تو پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس تجویز کو ٹھکرا دیا۔
- مزید پڑھیں: پاکستان: '2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے'
بلاول نے ٹویٹر پر حزب اختلاف کے اتحاد کے بارے میں بھی لکھا ہے کہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایک جمہوری پاکستان کی طرف اپنے قدم بڑھا رہی ہے۔ آمریت کی مزاحمت کرنے والی ایم آر ڈی اور اے آر ڈی کی طرح پی ڈی ایم نے بھی تمام جمہوری قوتوں کو متحد کردیا ہے۔ ہمارے پاس عملی اقدامات کا ایک واضح اور ٹھوس منصوبہ ہے'۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'ہماری عوام، پارلیمنٹ، جمہوریت کی آزادی اور وقار ہی ہمیں سب سے محبوب ہے'۔