ETV Bharat / international

پاکستان: عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے حزب اختلاف متحد

پاکستان کی حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے ایک بڑے اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ جن میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) خاص طور پر شامل ہیں۔

author img

By

Published : Sep 21, 2020, 9:15 AM IST

pakistan's opposition parties announce alliance to oust imran khan
عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے حزب اختلاف کے اتحاد کا اعلان

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ' کے نام سے ایک نیا اتحاد بنائیں گی جس کا مقصد عمران خان کی زیرقیادت حکومت کو اقتدار سے اتارنا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ کثیرجماعتی کانفرنس کے اجلاس میں اس کا اعلان کیا گیا۔ حزب اختلاف نے اس اقدام کو حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو 'ملک سے نجات دلانے' کے لئے ضروری قرار دیا ہے۔

ویڈیو (بہ شکریہ ٹوئٹر)

پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا 'حزب اختلاف وزیراعظم عمران خان کے فوری استعفی کا مطالبہ کرتی ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اس میں وکلا، تاجر، مزدور، کسان اور سول سوسائٹی کی بھی شرکت ہوگی'۔

مولانا فضل الرحمن نے بتایا ہے کہ 'اکتوبر سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں دسمبر میں ملک بھر میں زبردست مظاہرے ہوں گے۔ تیسرے مرحلے میں اگلے برس جنوری میں لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف بڑھے گا'۔

pakistan's opposition parties announce alliance to oust imran khan
بہ شکریہ ٹوئٹر

انہوں نے کہا ہے کہ 'منتخب حکومت کو ختم کرنے کے لئے مشترکہ طور پر تمام کوششیں کی جائے گی۔ جس میں حکومت سے عدم اتحاد اور مختلف مرکزی و ریاستی وزرا کا استعفیٰ شامل ہے'۔

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ 'حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس اتحاد کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کیونکہ موجودہ حکومت مختلف بڑے مسائل کے حل میں تاحال ناکام ہے'۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'اگر حکومت برسر اقتدار رہے گی تو ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا'۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ 'حزب اختلاف سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی رہنمائی اور حمایت میں اپنے مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے'۔

تاہم بلاول نے کہا کہ ابھی تک قائد تحریک کے بارے میں فیصلہ ہونا باقی ہے۔

جب یہ پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے لئے کوئی دوسرا امیدوار قابل قبول ہے تو پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس تجویز کو ٹھکرا دیا۔

بلاول نے ٹویٹر پر حزب اختلاف کے اتحاد کے بارے میں بھی لکھا ہے کہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایک جمہوری پاکستان کی طرف اپنے قدم بڑھا رہی ہے۔ آمریت کی مزاحمت کرنے والی ایم آر ڈی اور اے آر ڈی کی طرح پی ڈی ایم نے بھی تمام جمہوری قوتوں کو متحد کردیا ہے۔ ہمارے پاس عملی اقدامات کا ایک واضح اور ٹھوس منصوبہ ہے'۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'ہماری عوام، پارلیمنٹ، جمہوریت کی آزادی اور وقار ہی ہمیں سب سے محبوب ہے'۔

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ' کے نام سے ایک نیا اتحاد بنائیں گی جس کا مقصد عمران خان کی زیرقیادت حکومت کو اقتدار سے اتارنا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ کثیرجماعتی کانفرنس کے اجلاس میں اس کا اعلان کیا گیا۔ حزب اختلاف نے اس اقدام کو حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو 'ملک سے نجات دلانے' کے لئے ضروری قرار دیا ہے۔

ویڈیو (بہ شکریہ ٹوئٹر)

پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا 'حزب اختلاف وزیراعظم عمران خان کے فوری استعفی کا مطالبہ کرتی ہے'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اس میں وکلا، تاجر، مزدور، کسان اور سول سوسائٹی کی بھی شرکت ہوگی'۔

مولانا فضل الرحمن نے بتایا ہے کہ 'اکتوبر سے شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں دسمبر میں ملک بھر میں زبردست مظاہرے ہوں گے۔ تیسرے مرحلے میں اگلے برس جنوری میں لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف بڑھے گا'۔

pakistan's opposition parties announce alliance to oust imran khan
بہ شکریہ ٹوئٹر

انہوں نے کہا ہے کہ 'منتخب حکومت کو ختم کرنے کے لئے مشترکہ طور پر تمام کوششیں کی جائے گی۔ جس میں حکومت سے عدم اتحاد اور مختلف مرکزی و ریاستی وزرا کا استعفیٰ شامل ہے'۔

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ 'حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس اتحاد کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کیونکہ موجودہ حکومت مختلف بڑے مسائل کے حل میں تاحال ناکام ہے'۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'اگر حکومت برسر اقتدار رہے گی تو ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا'۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ 'حزب اختلاف سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی رہنمائی اور حمایت میں اپنے مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے'۔

تاہم بلاول نے کہا کہ ابھی تک قائد تحریک کے بارے میں فیصلہ ہونا باقی ہے۔

جب یہ پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے لئے کوئی دوسرا امیدوار قابل قبول ہے تو پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس تجویز کو ٹھکرا دیا۔

بلاول نے ٹویٹر پر حزب اختلاف کے اتحاد کے بارے میں بھی لکھا ہے کہ 'پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایک جمہوری پاکستان کی طرف اپنے قدم بڑھا رہی ہے۔ آمریت کی مزاحمت کرنے والی ایم آر ڈی اور اے آر ڈی کی طرح پی ڈی ایم نے بھی تمام جمہوری قوتوں کو متحد کردیا ہے۔ ہمارے پاس عملی اقدامات کا ایک واضح اور ٹھوس منصوبہ ہے'۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'ہماری عوام، پارلیمنٹ، جمہوریت کی آزادی اور وقار ہی ہمیں سب سے محبوب ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.