اقتصادی بحران سے دوچار پاکستان کے بارے میں عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے مالی سال 2019-20 میں 25.5 ارب ڈالر یعنی دو ہزار پانچ سو پچاس کروڑ کی ضرورت ہوگی جبکہ ایشائی ترقیاتی بینک 5 سال میں 10 ارب ڈالر دے گا۔
پاکستان کا طویل عرصے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پورا کرنے، قرضوں اور سود کی ادائیگی کے لیے عالمی قرضوں پر انحصار ہے اور یہ برآمدات اور قرضوں کے علاوہ دیگر نوعیت کی ترسیلات زر بڑھانے میں ناکام رہا ہے۔
پاکستان سے ملنے والی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نئی کنٹری اسٹرٹیجی کے تحت آئندہ 5 سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لیے پاکستان کو مجموعی طور پر10 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔
اے ڈی بی کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو آئندہ 5 سال کے دوران فنانسنگ کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک اور حکومت پاکستان کے درمیان نئی کنٹری اسٹرٹیجی 2020 سے 2024 کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورتی اجلاس ہوئے جن میں اس نئی اسٹرٹیجی کو حتمی شکل دینے کے لیے جامع تبادلۂ خیال ہوا۔
پاکستان کے لیے مرتب کی گئی نئی کنٹری اسٹرٹیجی کے تحت رقم پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی رابطوں کو فروغ دینے خصوصی طور پر سینٹرل ایشیاء ریجنل اکنامک کوآپریشن (کیرک)پروگرام کے ذریعہ اقتصادی روابط بڑھانے، اقتصادی شرح نمو اور برآمدات کو فروغ دینے پر خرچ کی جائے گی۔