پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں شامل چین-پاکستان اقتصادی کوریڈور (سی پی ای سی) اور علاقائی صورتحال اور کثیر جہتی پلیٹ فارم پر تفصیلی بحث ہوگی۔
پاکستان کے وزیر کا دورہ چین ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پر دوسری باری روکاوٹ کھڑی کی ہے جسے بھارت نے مایوس کن قدم قرار دیا ہے۔
سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
قریشی کا سی پی ای سی پر سیاسی پارٹیوں کو خطاب کرنے کا پروگرام ہے اور وہ حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور کمیونسٹ پارٹی آف چین (سی پی سی) کے درمیان ہونے والی بات چیت میں شامل ہوں گے اور چینی رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کریں گے۔