پاکستان نے کرناٹک میں حجاب کے تنازع Karnataka Hijab Row پر اسلام آباد میں بھارت کے سفیر کو طلب کیا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں کرناٹک حکومت کی طرف سے مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی لگانے کے قابل مذمت اقدام پر شدید تشویش سے آگاہ کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بیان میں یہ کہا کہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ وہ حکومت ہند کو پاکستان کی جانب سے مسلم خواتین کو حجاب مخالف مہم پر انتہائی تشویش سے آگاہ کریں، جس کی سربراہی کرناٹک میں آر ایس ایس-بی جے پی کے اتحاد نے کی ہے، جو کہ اس کے اکثریتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Hijab Row: کرناٹک میں حجاب تنازع کی کہانی کیا ہے؟ جانیے کیسے شروع ہوا معاملہ
31 دسمبر 2021 کو اڈوپی کے گورنمنٹ پی یو کالج میں حجاب پہنی ہوئیں 6 لڑکیوں نے الزام لگایا کہ انہیں حجاب پہن کر کلاسز میں جانے سے روک دیا گیا۔ جس کے بعد کالج کے باہر مظاہرے شروع ہو گئے۔
اس کے بعد ریاست کے متعدد کالجز اور مقام پر حجاب کو لیکر احتجاج شروع ہوگیا اور کچھ مقام پر تشدد بھی کیا گیا، جس کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ماتحت تمام جامعات اور کالجیٹ اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے تحت آنے والے کالجوں میں 9 سے 11 فروری تک تین روزہ تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے کرناٹک میں حجاب پر تنازعہ اب ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے جہاں تین ججز پر مشتمل ایک بینچ اس مسئلے کی سماعت کررہی ہے۔