پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پیر کے روز ایک بھارتی ٹی وی اینکر اور میڈیا انڈسٹری کے ایک سابق ایگزیکیوٹیو کے مابین مبینہ ٹیکسٹ ایکسچینج کی میڈیا رپورٹس پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر تنقید کی ہے۔
بھارتی ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی اور ایک ٹی وی ریٹنگ کمپنی کے سابق سربراہ پارتھو داس گپتا کے مابین مبینہ واٹس ایپ میسجز کے متعلق بھارتی میڈیا رپورٹس کے ردعمل میں عمران خان نے متواتر چار ٹویٹ کئے۔
مبینہ میسیج میں اس بات کا اظہار کیا گیا ہے کہ بھارتی اینکر کو فضائی حملے کا تین دن قبل ہی علم ہوگیا تھا، جس کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کئے۔ حالانکہ اس میسیج یا اس جانکاری میں کتنی حقیقت ہے اس کا انکشاف ہونا ابھی باقی ہے۔
عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سب کچھ محض انتخابات جیتنے کے لئے کیا گیا ہے۔ عمران خاں نے ٹویٹ کیا کہ ''2019 میں جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں، میں نے بتایا کہ سفاک مودی سرکار نے بالاکوٹ بحران کو کیسے اپنی انتخابی فتح کیلئے استعمال کیا۔ اب اپنی سیاہ کاریوں کےحوالے سےمشہور بھارتی صحافی کی تازہ ترین خط و کتابت (کمیونیکیشن) سےمودی سرکار اور بھارتی میڈیا کے مابین ناپاک گٹھ جوڑ بےنقاب ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں خطے کو عدم استحکام کی آگ میں جھونکنے والے نتائج سے بےنیاز ہوکر محض انتخابی فتح کیلئے خطرناک ترین عسکری حماقت کاسہارا لیا گیا۔ بالاکوٹ پر نہایت ذمہ دارانہ اور نپے تلے ردعمل سے پاکستان نے بڑا بحران ٹالا۔ اس کے باوجود مودی سرکار بھارت کو ایک بدمعاش ریاست میں بدلنے پر لگی ہوئی ہے۔''
عمران خان نے آگے لکھا کہ ''بھارتی شہ پر پاکستان میں کی جانے والی دہشتگردی، کشمیر میں اس کے مظالم اور 15 برس سے ہمارے خلاف برپا اس کی عالمی کِذب تراشی (ڈس انفارمیشن) مہم کا پردہ چاک ہوچکا ہے۔ اب ہندوستانی میڈیا نے خود وہ ناپاک گٹھ جوڑ بےنقاب کیا ہے جو ہمارے جوہری خطے کو اس تنازع کی جانب دھکیل رہا ہےجس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے۔''
مبینہ ٹویٹ سے خوش عمران خان اسے ترک کا اِکا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسے عالمی برادری کے سامنے پیش کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے چوتھے ٹویٹ میں لکھا کہ ''میں دہرا دوں کہ میری حکومت پاکستان کے خلاف بھارت کے جارحانہ عزائم اور مودی سرکار کی سفاکیت سے پردہ اٹھاتی رہے گی۔ قبل اس کے کہ مودی سرکار اپنی حماقتوں سے ہمارے خطے کو اس تنازع کا شکار کردے جس پر یہ قابو نہیں پاسکتی، عالمی برادی بھارت کو اس کے تباہ کن عسکری ایجنڈے پر پیش قدمی سےباز رکھے۔''
واضح ہو کہ مبینہ واٹس ایپ چیٹ ٹرانسکرپٹ کے مطابق گوسوامی نے 26 فروری 2019 کو فضائی حملے سے تین دن قبل پارتھو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ "کچھ بڑا ہوجائے گا" اور "حکومت کو اعتماد ہے کہ اس طرح سے لوگوں کو خوش کیا جائے گا۔"
خیال رہے کہ پاکستان میں سیاسی طور پر وزیر اعظم عمران خاں کو مختلف موضوعات پر حزب اختلاف کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لئے اس موقع کو انہوں نے غنیمت سمجھا اور بھارت کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے محض مبینہ میسیج پر ہی ٹویٹ کر ڈالا حالانکہ ٹویٹ کی حقیقت کا ابھی انکشاف ہونا باقی ہے۔